Maktaba Wahhabi

41 - 146
’’حکم اللہ ہی کا ہے، جو بلند تر اور بزرگ تر ہے۔‘‘ ان آیات پر غور کرو کہ کبریائی اور علو کو کس طرح شامل کر کے بیان فرمایا گیا ہے اور اس سے یہ حاصل ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بزرگی کو سبقتِ زمانی یا عظمتِ ایجاد کے ساتھ نہ سمجھا جائے بلکہ وہ ان سب سے بالاتر ہے۔ خود ہی فرما دیا ہے: ﴿سُبْحٰنَہٗ وَ تَعٰلٰی عَمَّا یَقُوْلُوْنَ عُلُوًّا کَبِیْرًا﴾ (بنی اسرائیل: ۴۳) ’’یہ لوگ جو کہتے ہیں ، اللہ تعالیٰ ان کے قاوال سے بلند نہایت بلند، بزرگ نہایت بزرگ ہے۔‘‘ اَلْحَفِیْظُ ’’سب کا محافظ‘‘ حَفِیْظ کے معنی نگہبانی اور یادداشت ہیں ۔ اللہ تعالیٰ حفیظ ہے۔ موجودات کی حفاظت فرماتا ہے۔ بَلِیَّات سے صیانت کرتا ہے۔ قوامِ عالم اسی کی نگہبانی سے قائم ہے اور نظامِ اعظم کا وہی ناظم ہے۔ بے ستون آسمان کو اسی نے ہوا پر معلق کیا اور پھر اپنی حفاظت میں لے رکھا ہے۔ بے بنیاد زمین کو اسی نے قائم فرمایا اور اپنی نگہبانی میں رکھ چھوڑا ہے۔ ﴿وَ لَا یَؤٗدُہٗ حِفْظُہُمَا﴾ اس نگہبانی و حفاظت سے سستی و ماندگی کا اس پر کوئی اثر نہیں ۔ اس صیانت میں اسے کچھ دشواری نہیں ۔ اللہ ہی حفیظ ہے، جو ہمارے حَفَظَہ وہ فرشتے جو بندہ کی حفاظت کرتے ہیں مقرر فرماتا ہے۔ اللہ ہی حفیظ ہے، جو شیطان مَارِد کی شرارتوں کو ناکام بناتا ہے۔ اللہ ہی حفیظ ہے، کہ مومنہ عورتوں کی عصمت محفوظ ہے۔ اللہ ہی حفیظ ہے، جو شیطانِ رجیم کی زَد سے اہلِ ایمان کو بچاتا ہے۔ اللہ ہی حفیظ ہے، اسی کی صفت اس آیت میں ہے:
Flag Counter