Maktaba Wahhabi

70 - 146
۳۔ ﴿وَہُوَ الْوَلِیُّ الْحَمِیْدُ﴾ (الشوریٰ: ۲۸) ’’وہ تو ولا کرنے والا حمد والا ہے۔‘‘ ۴۔ ﴿وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ غَنِیٌّ حَمِیْدٌ﴾ (البقرۃ: ۲۶۷) ’’جان لو کہ اللہ تعالیٰ غنی اور حمید ہے۔‘‘ یہ اقتران بتلاتا ہے کہ مجد و حکمت اور غناو ولایت کے احکام اسم حمید میں داخل ہیں ۔ ہاں اللہ تعالیٰ ہی جملہ ستودگی ہا کا مالک ہے۔ جملہ محامد کا مالک ہے۔ اہل ایمان کو اسی کی تحمید و تمجید و تہلیل و تکبیر سے خانہ دل کو آباد و شاد رکھنا چاہیے۔ اور اس اسم سے تخلق کرنے والوں کو محمود الافعال اور محمود الصفات بننے کی سعی کرنا چاہیے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا تہجد میں ہے: (( اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَیِّمُ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِیْہِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُْورُ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِیْہِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ مَلِکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَمَنْ فِیْھِنَّ وَلَکَ الْحَمْدُ وَأَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُکَ الْحَقّ۔)) ’’اے اللہ! اے ہمارے رب حمد تیرے ہی لیے ہے۔ آسمانوں اور زمین اور سب کا جو ان کے اندر ہیں قائم رکھنے والا تو ہی ہے۔ ہاں تیرے ہی لیے حمد ہے۔ آسمانوں اور زمین اور ان میں سب چیزوں کا نور تو ہی ہے۔ ہاں تیرے ہی لیے حمد ہے آسمانوں اور زمین اور ان کے اندر کی سب اشیاء کا بادشاہ تو ہی ہے۔ حمد کا مالک تو ہی ہے۔ تو ہی حق ہے اور تیرا فرمودہ بھی حق ہے۔‘‘ اَلْحَیُّ ’’زندہ‘‘ حیات سے حَیّ ہے اللہ تعالیٰ کا نام اَلْحَیّ اس لیے ہے کہ وہ لوازمِ حیات، علم و
Flag Counter