Maktaba Wahhabi

45 - 146
اللہ تعالیٰ کریم ہے کہ رِزْقٌ کَرِیْمٌ کا عطا فرمانے والا وہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کریم ہے اور تمام مخلوق اس کی نوال و کرم سے بہرہ ور ہے۔ اللہ تعالیٰ کریم ہے کیونکہ جواد مطلق اور غنی برحق وہی ہے۔ ﴿فَاِنَّ رَبِّیْ غَنِیٌّ کَرِیْمٌ﴾ (النمل: ۴۰) اَلرَّقِیْبُ ’’بڑا نگہبان‘‘ اللہ تعالیٰ کا علم ہے۔ لغوی معنی کی رُو سے رقیب، نگہبان، نگرانی کرنے والے کو کہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہی ہے جو موجودات کی نگرانی فرماتا اور معلومات کی رقابت کرتا ہے۔ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ الرقیب کے معنی میں علم اور حفظ کی مجموعی صفت جمع ہوتی ہے۔ سورۂ احزاب میں ہے: ﴿وَکَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ رَّقِیْبًا﴾ (الاحزاب: ۵۲) ’’اللہ پاک تو ہر چیز کا نگہبان ہے۔‘‘ سورۂ مائدہ میں ہے: ﴿فَلَمَّا تَوَفَّیْتَنِیْ کُنْتَ اَنْتَ الرَّقِیْبَ عَلَیْہِمْ﴾ (المائدۃ: ۱۱۷) ’’جب تونے مجھے ان لوگوں میں سے لے لیا تب تو خود ان کا نگہبان تھا۔‘‘ اَلْقَرِیْبُ ’’بہت قریب‘‘ یہ اسم آیت ذیل سے لیا گیا ہے۔ ﴿وَاِذَا سَاَلَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْبٌ اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ﴾ (البقرۃ: ۱۸۶) ’’اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگ (میرے بندے) میری بابت سوال کرتے ہیں تو میں قریب ہوں اور جب پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو اس کی
Flag Counter