قرآن مجید سے ظاہر ہے کہ اس اسم کا اطلاق خلیل الرحمن سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا تھا: ﴿اِنَّہٗ کَانَ بِیْ حَفِیًّا﴾ (مریم: ۴۷) ’’وہ (اللہ) مجھ پر حد درجہ مہربان ہے۔‘‘ مگر اسماء حسنیٰ میں اس کا شمار شیخ الاسلام حافظ احمد بن علی بن محمد علی بن احمد بن حجر الکتانی النسب۔ العسقلانی الاصل، المصری المولد رحمۃ اللہ علیہ رحمۃً واسعۃً نے فتح الباری میں کیا اور اس کے ساتھ ہی قل من نبہ علی ذٰلک جز ۲۶۰ ص ۸۲ بھی لکھ دیا ہے۔ یعنی بہت کم لوگ ہیں جن کو اس اسم کی آگاہی ملی ہے۔ میں نے اس فہرست میں حافظ ممدوح کی اس تدقیق و تلاش سے استفادہ کیا اور اس اسم پاک کو یہاں درج کر دیا۔ اَلْمُحِیْطُ ’’احاطہ کرنے والا‘‘ حوطۃ۔ حزم و ہوشیاری۔ احاطہ اس کا استعمال اجسام کے لیے بھی ہے۔ مثلاً: فلاں جگہ کو گھیر لیا۔ دیوار کو اسی کے لیے حائط بولتے ہیں ۔ پھر اس کا استعمال حفاظت کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ﴿اَلَا اِِنَّہٗ بِکُلِّ شَیْئٍ مُّحِیْطٌ﴾ (حٰمٓ السجدۃ: ۵۴) ’’یاد رکھو! اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت جمیع جہات سے کر رکھی ہے۔ اس کا استعمال علم کے لیے بھی ہوتا ہے۔ فرمایا: ﴿وَّاَنَّ اللّٰہَ قَدْ اَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ عِلْمًا﴾ (الطلاق: ۱۲) ’’اور اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو بہ اعتبار علم گھیر رکھتا ہے۔‘‘ اور فرمایا: |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |