Maktaba Wahhabi

77 - 146
عظیم ہے جو عظمت میں کامل ہو۔ وہ حکیم ہے جو حکمت میں کامل ہو۔ صمد وہ ہے جو جملہ انواعِ شرف و سیادت میں کامل ہو، لہٰذا اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی بھی صمد ہونے کی شان نہیں رکھتا۔ اس کا کوئی کفو نہیں ۔ اس کی کوئی مثل نہیں ۔ واحد القہار وہی ہے۔ (علی بن ابی طلحہ عن ابن عباس رضی اللہ عنہما ) صمد وہ ہے جو کھانا نہ کھائے۔ (حکیم ابن امان عن عکرمہ رحمہ اللہ ) صمد وہ ہے جو نہ کھائے نہ پئے۔ (شعبی رحمہ اللہ ) صمد وہ ہے جو پیدا شدہ نہ ہو جس سے کوئی پیدا نہ ہو کیونکہ ہر ایک پیدا ہونے والی شے کے لیے موت ہے۔ ہر ایک مرنے والے کے لیے ورثہ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے لیے نہ موت ہے نہ وارث ہے۔ کوئی اس کا کفو نہیں ۔ کوئی اس کا مشابہ نہیں ۔ کوئی اس کے برابر کا نہیں ۔ کوئی اس کی مثال کی مثال جیسا بھی نہیں ۔ صمد میں معنی جامعیت پائے جاتے ہیں ۔ مثلاً مکان، مرتفع، مضبوط کو اہل لغت مصمود کہتے ہیں ۔ یعنی قوت و تماسک و اجتماع اجزاء کی اوصاف کی وجہ سے۔ پس صمد وہ ہے جو اپنی ہستی میں مجتمع قوی ثابت ہو اور باقی لوگ اس کے احتیاج مند دست نگر ہوں ۔ وہی مرجع حاجات ہو اور منتہی کمالات۔ (ابن تیمیہ رحمہ اللہ ) صمد وہ ہے جو سید سب پر حکمران۔ (امام بخاری رحمہ اللہ ) اَلْقَادِرُ ’’قدرت والا‘‘ اندازہ۔ قدرت و توانائی۔ اللہ تعالیٰ قادر ہے، جملہ ممکنات کی ایجاد اسی کی قدرت کا جلوہ ہے۔ جملہ تغیراتِ ارضی و سماوی، روحی و مادی اسی کی قدرت کا کرشمہ ہیں ۔ اس کی قدرت کے سامنے سب کی قدرتیں ہیچ ہیں اور اس کی قدرت کے سامنے سب کے دعاوی ہیچ۔
Flag Counter