اللہ تعالیٰ کافی ہے۔ اس کی کفایت مومن کو اس وقت میں تسلی دینے والی ہے جب مسلمان تعداد میں کم، زر و مال میں کم، تدابیر و طاقت میں کم ہوں اور دشمن اپنی تدابیر میں لگا ہوا بھی ہو۔ تب رحمت الٰہی بڑھتی ہے۔ اور ﴿فَسَیَکْفِیْکَہُمُ اللّٰہُ وَ ہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ﴾ (البقرۃ: ۱۳۷) (اللہ تعالیٰ عنقریب ان سے آپ کی کفایت کرے گا اور وہ خوب سننے اور جاننے والا ہے) کا مژدہ سناتی ہے۔ یَا اللّٰہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ ہم کو اپنی کفایت اور حمایت میں لے لے۔ ہمارے دنیا و آخرت کے کام اپنی ہی کفایت و ولایت سے پورے فرما دے۔ ہمارے عقد ہائے لا ینحل اپنی ہی کفایت و نصرت سے کھول دے۔ ترمذی میں روایت ہے کہ ایک مکاتب سیدنا علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور زرِ فدیہ میں امداد کا خواہاں ہوا۔ فرمایا میں تجھے چند کلمات سکھلا دیتا ہوں جو مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھلائے تھے۔ اگر تجھ پر فلاں پہاڑ (یمن کے کوہ صیر کا نام لیا) کے برابر بھی قرض ہوگا تواتر ہو جائے گا۔ وہ یہ ہیں۔ ((اَللّٰہُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ۔)) ’’اے اللہ! مجھے اپنے حلال کے ساتھ اپنے حرام سے کافی ہو جا، اور مجھے اپنے فعل کے ساتھ اپنے علاوہ سب سے غنی کر دے۔‘‘ اَلْغَالِبُ ’’غلبہ حاصل کرنے والا‘‘ اصل لغت میں غلبہ گردن پکڑ لینے کو کہتے ہیں ۔ اس معنی کے لحاظ سے رَجُلٌ اَغْلَبٌ امْرَاۃٌ غَلْبَائُ دراز گردن مرد یا دراز گردن عورت بولا کرتے ہیں ۔ یہ ظاہر ہے کہ گردن پکڑ لینے والا ضرور دوسرے پر قابو یافتہ اور مستولی ہوگا اور جس کی |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |