Maktaba Wahhabi

109 - 146
اللہ تعالیٰ نصیر ہے اور اس کی نصرت کا ظہور بشکل ہدایت ہوتا ہے۔ ﴿وَکَفٰی بِرَبِّکَ ہَادِیًا وَّنَصِیْرًا﴾ (الفرقان: ۳۱) ’’اور تیرا رب ہی ہدایت کرنے والا اور مدد کرنے والا کافی ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ ہی نصیر ہے اور اس کی نصرت کا ظہور بشکل ولایت دستگیر عباد ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی نصیر ہے، ظالم ومشرک، نافرمان و سرکش اس نصرت سے محروم رہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہی نصیر ہے اس کی نصرت سینہ کھول دیتی ہے۔ قلب میں وسعت پیدا ہو جاتی ہے۔ اطمینان و سکون کا نزول ہوتا ہے۔ سکینہ کا تمکن ہوتا ہے، مصائب دنیا نگاہ میں خفیف ہو جاتے ہیں ۔ اعتماد وثوق فرشتے بن کر اہل ایمان میں ثبات قدم اور اقرارِ دل پیدا کرتے ہیں ۔ فتح مبین، نصرِ عزیز، اہل ایمان کے یمین و یسار کو گھیر لیتے ہیں اور اس وقت کمزور سے کمزور بندہ ایسے ایسے نمایاں کام کر گزرتا ہے جس کے سر انجام دینے سے بڑے بڑے شاہ و حکمران عاجز ہوتے ہیں ۔ اَلْاِلٰہَ ’’معبود‘‘ اللہ تعالیٰ کا اسم جلالت اللہ ہے، لیکن اِلٰہ بھی اس کا ذاتی نام ہے۔ بعض نے تو لفظ اللہ پر بحث کرتے ہوئے یہ بھی لکھ دیا ہے کہ اس پر الف ولام تعریف داخل شدہ ہے۔ گو اب کثرت استعمال سے وہ خود نفس کلمہ بن گیا۔ لہٰذا ثابت ہوا کہ ’’اِلٰہ‘‘ ہمارے مالک کا ذاتی اسم ہے۔ کلمہ طیب میں اور دیگر اکثر مقامات پر اس اسم کا استعمال بحالت نفی ہوا ہے۔ غور کرو۔ ﴿لَآ اِِلٰہَ اِِلَّا اللّٰہُ﴾ (محمد: ۱۹، الصٰفٰت: ۳۵) ’’نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے۔‘‘ ﴿وَلَا تَجْعَلُوْا مَعَ اللّٰہِ اِِلٰہًا آخَرَ﴾ (الذاریات: ۵۱)
Flag Counter