اور اس میثاق کے بعد فرما دیا۔ ﴿اِنِ الْحُکْمُ اِلَّا لِلّٰہِ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَ عَلَیْہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُتَوَکِّلُوْنَ﴾ (یوسف: ۶۷) ’’حکم تو اللہ کا ہے۔ دوسرے کا نہیں ۔ میرا اسی پر اعتماد ہے اور متوکل لوگوں کو بھی اسی پر اعتماد کرنا چاہیے۔‘‘ ۵۔ سورہ نمل کو دیکھو۔ اللہ تعالیٰ اہل کتاب پر حجت ختم فرماتا ہے۔ قرآن مجید کا ہدایت و رحمت ہونا اور پھر اہل کتاب کے مختلف فیہ مسائل کا فیصلہ اپنے حکم سے ظاہر کرکے ارشاد فرماتا ہے۔ ﴿فَتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ اِنَّکَ عَلَی الْحَقِّ الْمُبِیْنِ﴾ (النمل: ۷۹) ’’اللہ پر اعتماد کرو بے شک تو کھلم کھلا حق پر ہے۔‘‘ صحیحین میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دعا میں پڑھا کرتے تھے: ((أَللّٰہُمَّ لَکَ أَسْلَمْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَعَلَیْکَ تَوَکَّلْتُ وَإِلَیْکَ أَنَبْتُ وَبِکَ خَاصَمْتُ۔ أَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِعِزَّتِکَ، لَا إِلٰہَ إِلَّا أَنْتَ أَنْ تُضِلَّنِيْ ، أَنْتَ الْحَيُّ الَّذِيْ لَا یَمُوْتُ وَالْجِنُّ وَالْاِنْسُ یَمُوْتُوْنَ۔)) ’’یا اللہ میں تیرے سامنے سر جھکاتا ہوں ، تجھ پر اعتماد کرتا ہوں ، تجھ پر ایمان لاتا ہوں ، تیری ہی جانب رجوع کرتا ہوں ، تیری ہی مدد سے جھگڑتا ہوں ۔ یا اللہ! تیری عزت کی پناہ ڈھونڈتا ہوں ۔ تیرے سوا تو کوئی معبود نہیں ۔ مجھے گمراہی سے بچا۔ تو ہی زندہ ہے، جسے موت نہیں جن اور انسان تو مریں گے۔‘‘ توکل: امام احمد رحمۃ اللہ علیہ رحمۃً واسعۃً فرماتے ہیں ’’کہ توکل تو عمل قلب ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ توکل اعضا یا زبان کا کام نہیں اور اس کا شمار مدرکات و معلومات میں بھی نہیں بلکہ صرف |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |