ہے جیسے خاص مکہ و مدینہ میں ۔ یہ جملہ انتظامات اسی مالک کے ہیں جو ﴿وَاِنَّا لَہٗ لَحَافِظُوْنَ﴾ کا اعلان کرنے والا ہے۔ سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو لکھنے پڑھنے سے بھی فارغ تھے۔ ہاں اللہ تعالیٰ ہی حافظ ہے جو کتاب حفیظ کا مالک ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی حافظ ہے جس نے سقف مرفوع کو شیطان مارد کی دسترس سے محفوظ بنایا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی حافظ ہے جو مومن کی جان و ایمان کی حفاظت فرماتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حافظ ہے جس نے کراماً کاتبین کو انسان کے اقوال و اعمال کا محافظ بنا دیا ہے۔ اَلْکَفِیْلُ ’’ضامن‘‘ کِفْل: حصہ بہرہ، قرآن مجید میں ہے: ﴿یٰٓاََیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَاٰمِنُوْا بِرَسُوْلِہٖ یُؤْتِکُمْ کِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِہٖ وَیَجْعَلْ لَکُمْ نُوْرًا﴾ (الحدید: ۲۸) ’’اے ایمان والو! اللہ کا تقویٰ اختیار کرو اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاؤ۔ اللہ تعالیٰ تم کو اپنی رحمت کے دو چند حصے عطا فرمائے گا اور تمہارے لیے نور مقرر کر دے گا۔‘‘ کفیل وہ ہے جو دوسرے کی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داری اپنے اوپر لیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کفیل ہے۔ وہی ہماری حاجات کو پورا کرتا، وہی ہماری مرادات کو برلاتا ہے۔ وہی ہماری ضروریات کو مہیا فرماتا ہے۔ وہی ہمارے مقاصد و مطالب کو مکمل فرماتا ہے۔ اسی پر ہمارا وثوق و اعتماد ہے۔ وہی ہمارا ملجا و ماویٰ ہے۔ ہمارے رزق، ہماری عمر اسی کی کفالت میں ہیں ۔ ہمارے جان و ایمان کا وہی کفیل ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ضمانت سے بڑھ کر اور کس کی ضمانت ہوسکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی کفالت سے بڑھ کر اور کس کی کفالت ہوسکتی ہے۔ |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |