گیا۔ اسی حدیث میں سجدہ کی بابت بھی یہی ہے کہ جس نے تین بار سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی پڑھ لیا اس کا سجدہ پورا ہو گا اور یہ ادنیٰ درجہ ہو گا۔ اَلْکَبِیْرُ ’’بہت بڑا‘‘ کِبْر سے ہے۔ اہلِ دنیا میں کبر کا استعمال کلانی سن و سال کے متعلق بالتخصیص کیا کرتے ہیں ۔ مطلقاً بزرگی و بزرگ منشی بھی اس کے معنی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ زمان و مکان سے ارفع و اعلیٰ ہے۔ اس کے اسمِ احسن میں مطلق بزرگی و عظمت کے معنی ہی مقصود ہیں ۔ اللہ تعالیٰ کبیر ہے اور جملہ موجوداتِ زمانی و غیر زمانی پر اسے سبقت حاصل ہے۔ اللہ تعالیٰ کبیر ہے اور اس کی کبریائی کے سامنے ہر ایک اکبر الکبیر ادنیٰ ترین صغیر ہے۔ اللہ تعالیٰ کبیر ہے۔ وہ کامل الصفات اور شامل الصفات ہے۔ اللہ تعالیٰ کبیر ہے اور کبریائی اس کی رداء ہے۔ ﴿وَلَہُ الْکِبْرِیَآئُ فِی السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ﴾ (الجاثیۃ: ۳۷) ’’آسمانوں اور زمین میں اسی کو کبریائی حاصل ہے، وہی عزت والا ہے، حکمت والا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ ہی کبیر ہے، جو اہل ایمان کو نعیم اور ملکِ کبیر عطا فرمائے گا۔ قرآن مجید میں یہ اسم جن اسمائے حسنیٰ کے ساتھ مستعمل ہوا ہے، وہ یہ ہیں : ﴿عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّہَادَۃِ الْکَبِیْرُ الْمُتَعَالِ﴾ (الرعد: ۹) ’’غیب اور شہادت کا جاننے والا۔ کبر اور علو والا۔‘‘ ﴿وَ اَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْعَلیُّ الْکَبِیْرُ﴾ (حج: ۶۲، لقمن: ۳۰) ’’بے شک اللہ ہی برتر و بزرگ ہے۔‘‘ ﴿فَالْحُکْمُ لِلَّہِ الْعَلِیِّ الْکَبِیْرِ﴾ (المومن: ۱۲) |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |