Maktaba Wahhabi

138 - 146
اَلْمُحْصِیْ ’’شمار کرنے والا‘‘ مادہ اس کا حصو ہے اور اَحْصَاہُ اِحْصَائً کے معنی شمار کرنا، دریافت کرنا، نگہداشت کرنا ہیں ۔ قرآن مجید میں یہ نام بطور اسم مستعمل نہیں ہوا بلکہ مشتق از فعل ہے۔ اللہ تعالیٰ وہ ہے کہ ہر شے کا عدد و شمار اس کے علم میں ہے۔ آسمان کے تارے، زمین کے ذرے، سمندر کے قطرے، درختوں کے پتے، نفوس اور نفوس کے انفاس اشخاص کے افعال و حرکات و سکنات، غرض کہ ہر ایک چیز جو شمار میں آنے والی ہے اللہ تعالیٰ ان سب کو گن لینے والا، شمار کرلینے والا ہے۔ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اعداد و شمار کے متعلق مُحْصِی کا وہی تعلق ہے جو معلومات سے علیم کا ہے۔ اَلْمُبْدِئُ ’’پہلی مرتبہ پیدا کرنے والا‘‘ اس کا مادہ بَدَئَ ہے۔ بَدَأ بِہٖ وہاں سے شروع کیا ﴿اَبْدَائَ اللّٰہُ الْخَلْقَ اِبْدَائً﴾ اللہ تعالیٰ نے تماما شیاء کو سابقہ نمونہ کے بغیر پیدا کیا۔ یہ اسم قرآن مجید میں نہیں ، مشتق از افعال ہے۔ اللہ تعالیٰ مبدء ہے اسی نے ممکنات کا احداث فرمایا۔ اسی نے جملہ امور کا ابداع کیا۔ کوئی شے بالذات یا بالزمان تقدمِ حقیقی نہیں رکھتی، بلکہ سب کی سب اس کی آفریدہ اور بظہور آوریدہ ہیں ۔ اَلْمُعِیْدُ ’’دوبارہ پیدا کرنے والا‘‘ عاد عودۃ سے ہے۔ جس کے معنی بازگشت کرنا، باز گردانید ہیں ۔ وہ ہے جو جملہ اشیاء کو فنا کے بعد میدان قیامت میں پھر لوٹائے گا۔ اس میں لوٹانے کی
Flag Counter