۳۔ ﴿اَمِ اتَّخَذُوْٓا اٰلِہَۃً مِّنَ الْاَرْضِ ہُمْ یُنْشِرُوْنَ﴾ (الانبیاء: ۲۱) ’’کیا انہوں نے زمین کی مادی اشیاء کے معبود بنائے ہیں ، کیا وہ زندہ بھی کرسکتے ہیں ۔‘‘ ۴۔ ﴿لَوْ کَانَ فِیْہِمَآ اٰلِہَۃٌ اِلَّا اللّٰہُ لَفَسَدَتَا فَسُبْحٰنَ اللّٰہِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا یَصِفُوْنَ﴾ (الانبیاء: ۲۲) ’’اگر زمین و آسمان میں اللہ کے سوا اور بھی معبود ہوتے تب زمین و آسمان دونوں ہی تباہ ہوگئے ہوتے۔ پس پاک ہے اللہ عرش کا مالک، ان مشرکوں کی باتوں سے۔‘‘ ۱۔ ﴿قُلْ اَغَیْرَ اللّٰہِ اَتَّخِذُ وَ لِیًّا فَاطِرِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ﴾ (الانعام: ۱۴) ’’کہہ دے کہ اللہ کے سوا جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے اور کسی سے دل لگاؤں ؟‘‘ ۲۔ ﴿اَفَغَیْرَ اللّٰہِ اَبْتَغِیْ حَکَمًا﴾ (الانعام: ۱۱۴) ’’کیا میں اللہ کے سوا اور کسی کو فیصلہ کرنے والا پسند کرلوں ۔‘‘ یہی وہ توحید ہے جس کی طرف تمام رسل و انبیاء دعوت دیتے رہے۔ یہی وہ توحید ہے جو نجات کی کلید ہے۔ یہی وہ توحید ہے جس پر زمین و آسمان کا قیام ہے اور اسی توحید کا مالک الواحد ہے۔ اَلْاَحَدُ ’’اکیلا‘‘ واضح ہو کہ ائمہ لغت کے نزدیک احد دراصل وحد تھا۔ واؤ کو ہمزہ سے بدل دیا گیا ہے۔ علماءِ معانی نے ہر دو اسماء کی کچھ خصوصیات بھی بیان کی ہیں ۔ |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |