’’وہ اپنی بادشاہت میں کسی کو شریک اور ساجھی نہیں رکھتا۔‘‘ اللہ تعالیٰ مَلِیْک ہے کیونکہ ہر شے کی ملکوت (جان) اسی کے قبضہ میں ہے۔ ﴿بِیَدِہِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَیْئٍ﴾ (یٰسٓ: ۸۳) اللہ تعالیٰ مَلِیْک ہے اور وہی اپنے بندوں کو نعیم مقیم اور ملک کبیر عطا فرمائے گا۔ اللہ تعالیٰ مَلِیْک ہے ملائکہ اور ملوک اسی کی ملک ہیں ۔ ملک اور ملکوت اسی کے امر کے تحت میں ہیں ۔ اَلْحَفِیُّ ’’بے حد اکرام کرنے والا‘‘ حَفَا بِہٖ حَفًّا وَحِفْوَۃً وَحِفَاوَۃً وَحفایَۃً سے ہے۔ کمال مہربانی، نوازش فرمائی، خوب پرسش حال کی۔ فرحت و سرور کا اظہار کیا۔ حفی بروزن غنی ہے۔ اس کے معنی عالم بسیار بھی ہیں اور مہربانِ بسیار بھی۔ حفی برو لطیف کا ہم معنی ہے۔ اللہ تعالیٰ حفی ہے وہ اپنے بندوں پر کمال مہربان ہے۔ اللہ تعالیٰ حفی [1] ہے وہ بندوں کی پرسش احوال فرماتا ہے۔ وہ خود ہر صبح کو سائلین کو بلاتا، درخواست کرنے والوں کو عرض و معروض کا موقع دیتا اور دعاؤں کو شرفِ اجابت بخشتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حفی ہے اس کے علم نے سب کو گھیر رکھا ہے۔ اس کے لطف و احسان نے سب کو زیر بار کر دیا ہے۔ وہی بندوں کو افعال خیر پر آمادگی بخشتا ہے اور وہی نافرمان بندہ کے تائب ہونے پر اظہار فرحت و سرور فرماتا ہے۔ |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |