Maktaba Wahhabi

43 - 146
اَلْحَسِیْبُ ’’سب کے لیے کفایت کرنے والا‘‘ حَسَبَ کے معنی کفایت ہیں ۔ محاورہ ہے: ہٰذَا حَسْبُکَ مِنْ غَیْرِہٖ۔ اللہ تعالیٰ حسیب ہے۔ اسی کی حفاظت کافی ہے۔ اسی کی پناہ کافی ہے۔ وہی مہماتِ امور کے لیے کافی ہے۔ ﴿وَمَنْ یَّتَوَکَّلْ عَلَی اللّٰہِ فَہُوَ حَسْبُہٗ﴾ (الطلاق: ۳) ’’اگر وہ انکار کریں تو کہہ دے کہ مجھے اللہ کافی ہے۔ وہی معبود ہے اور کوئی نہیں ۔ اسی پر میرا بھروسہ ہے اور وہی عرشِ بزرگ کا رب ہے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہہ دینے کا حکم ہوا ہے: ﴿قُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ عَلَیْہِ یَتَوَکَّلُ الْمُتَوَکِّلُوْنَ﴾ (الزمر: ۳۸) ’’کہہ دے اللہ میرے لیے کافی ہے، اور اس پر توکل والوں کو اعتماد کرنا چاہیے۔‘‘ ﴿فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَ ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ﴾ (التوبۃ: ۱۲۹) ’’اگر یہ روگردانی کریں تو کہہ دے کہ اللہ مجھے کافی ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ اسی پر میرا اعتماد ہے۔ وہی بزرگ ترین عرش کا پروردگار ہے۔‘‘ بے شک اَلْحَسِیْبُ وہی ہے، کہ اعداء کے اجتماع اور خوف و دہشت کی حالت کو معلوم کر کے جب اہلِ ایمان نے ﴿حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ﴾ (آل عمران: ۱۷۳) ’’ہم کو اللہ ہی کافی ہے اور وہ اچھا کارساز ہے۔‘‘ پڑھا۔ ہاں ! اَلْحَسِیْبُ وہی ہے جو سریع الحساب بھی ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے دریافت کیا گیا کہ قیامت میں سب کا حساب کس طرح یک بارگی لیا جا سکے گا؟ انہوں نے فرمایا: یُحَاسَبُوْنَ کَمَا یُرْزَقُوْنَ جس طرح یہاں دنیا میں تمام مخلوق کو یک بارگی رزق مل رہا ہے اسی طرح وہاں بھی سب کا حساب یک بارگی لیا جائے گا۔
Flag Counter