تاثیرات سے مختلف احوال و مواجید کو آغوش تربیت میں لیے ہوئے ہیں ۔ مربوب بے خبر مستلذ بھی ہے اور کام گیر بھی۔ چاشنی چش اور ذوق گیر بھی۔ مگر ایسا غافل کہ اسی سلسلہ اور سلسلہ کے مالک سے بے خبر اور دور۔ ﴿فَتَبَارَکَ اللّٰہُ اَحْسَنُ الْخَالِقِیْنَ﴾ (المؤمنون: ۱۴) مُبِیْنٌ ’’واضح کرنے والا‘‘ بَانَ بَیْنًا جدا ہوا یا پیوست ہوا۔ (از لغات اضداد) بَانَ بَیَانًا پیدا و آشکار ہوا مُبِیْنٌ اسی سے ہے۔ اور لازم و متعدی بہرد و معنی مستعمل ہے۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اس کی کنہ ذات تک رسائی محال ہے۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اور اس سے پیوستگی و تقرب کی راہیں کھلی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اور مصنوعات کی ہر چیز اور ہر چیز کے اجزاء، اس کی قدرت و خالقیت کے مظہر ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اور جملہ بینات کا ظہور اسی کی تبئین سے ہے۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اور آیات بینات کا طہور میں لانے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اور کتاب مبین کو اسی نے نازل فرمایا ہے۔ اللہ تعالیٰ مُبِیْنٌ ہے اسی نے انسان کو بیان سکھلایا ہے۔ اَلْقَدِیْرُ ’’قدرت والا‘‘ قدر سے ہے۔ قدر کے معنی اندازہ اور طاقت و قدرت کے ہیں ۔ اس مادہ سے چند اسماء حسنیٰ آتے ہیں ۔ اَلْقَادِرُ، اَلْمُقْتَدِرُ، اَلْقَدِیْرُ اور ہر ایک اسم اپنی وضع میں ایک خاص معنی پر اشارہ رکھتا ہے۔ گو ہر ایک مشترک المعنی بھی ہے۔ اَلْقَادِرُ، |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |