اَلْغَافِرُ ’’بخشنے والا‘‘ غفر کے لغوی معنی چھپانا، ڈھاپنا ہے۔ محاورہ ہے۔ اِغْفِرْ ثَوْبَکَ فِی الْوِعَآئِ۔ کپڑے کو صندوق میں رکھ دو۔ اُصْبُغْ ثَوْبَکَ فَاِنَّہٗ مِغْفر۔ کپڑا رنگ لو، وہ میل کو چھپا لیتا ہے۔ مِغْفر: خود آہنی جو سر کو ڈھانپ لے۔ غِفَارَہ: وہ رومال جو عورتیں سر پر ڈال لیتی ہیں کہ اوڑھنی چکنی نہ ہونے پائے۔ غفر ذنوب: اللہ تعالیٰ کا گناہوں پر پردہ ڈال دینا۔ ستاری فرمانا۔ معاف کر دینا اعمال نامہ سے دور کر دینا۔ قرآن مجید میں غَافِرِ الذَّنْبِ باضافت صرف ایک مقام پر آیا ہے۔ دیگر مقامات پر غفو روغفار کا استعمال ہوا ہے جن کی شرح باب اوّل میں ہے۔ ہرسہ اسماء کا فرق بھی اسی جگہ تحریر ہے۔ (نمبر ۳۷) مغفرت و غفران اللہ تعالیٰ کی صفت خاص ہے۔ دنیا میں اقبال جرم کے بعد پولیس و عدالت مجرم کو ماخوذ کرتی، سزا دیتی ہے۔ رب العالمین بندہ کو جبکہ وہ اعتراف گناہ کرے معاف فرما دیتا ہے۔ ﴿وَ مَنْ یَّغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اللّٰہُ﴾ (آل عمران: ۱۳۵) ’’اللہ کے سوا گناہوں کو اور کون معاف کرسکتا ہے۔‘‘ اَلْفَاطِرُ ’’پیدا کرنے والا‘‘ فَطْر ابداع، پیدائش اولین۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں ۔ میرے پاس دو بدوی آئے، وہ ایک دہنہ چاہ کی ملکیت کے دعویٰ دار تھے۔ ان میں ایک بولا اَنَا فَطَرْتُھَا میں نے اس کا پاڑ کھودا تھا۔ |
Book Name | اسماء اللہ الحسنٰی قواعد معارف اور ایمانی ثمرات |
Writer | پیرزادہ شفیق الرحمن شاہ الدراوی |
Publisher | مکتبہ امام احمد بن حنبل مظفرآباد آزاد کشمیر |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 146 |
Introduction |