Maktaba Wahhabi

121 - 146
اَلرَّفِیْعُ ’’عالی مرتبے والا‘‘ رفعت سے ہے۔ رَفِیْعُ بروزن فعیل ہے۔ یہ وزن فاعل اور مفعول دونوں کے لیے آتا ہے۔ رفیع کے معنی بلندی والا، بلندی کا مالک بھی ہیں اور بلندی کا دینے والا بھی۔ نیز قرآن پاک میں ہے: ﴿یَرْفَعْ اللّٰہُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ﴾ (المجادلہ: ۱۱) ’’اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو بلند کرتا ہے۔‘‘ ﴿اَللّٰہُ الَّذِیْ رَفَعَ السَّمٰوٰتِ﴾ (الرعد: ۲) ’’اللہ تعالیٰ رفیع ہے اسی نے آسمانوں کو ہمارے سر پر بلند کر دیا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ رفیع ہے اور وہ اپنے بندوں کو درجات میں بعض بندوں پر رفعت عطا فرماتا ہے۔ ﴿وَ رَفَعَ بَعْضَکُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجٰتٍ﴾ (الانعام: ۱۶۵) اللہ تعالیٰ رفیع ہے جس نے ادریس علیہ السلام کو مکان علیا پر رفعت عطا کی۔ اللہ تعالیٰ رفیع ہے جس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذکر و محامد کو رفعت و برتری عطا کی کہ ہر ایک اذان و تکبیر میں صبح و مسا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر بھی کیا جاتا ہے جبکہ کلمہ توحید کا ذکر ہوتا ہے۔ ﴿وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ﴾ (الانشراح: ۴) اس اسم پاک کے مقابلہ میں مومن کو احکامِ الٰہیہ کی تعمیل بطیب خاطر و انشراح قلب کرنا چاہیے۔ ورنہ اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل سے اس وقت تعمیل کا اقرار لیا تھا جب کہ طور ان پر بلند تھا اور یہ دیکھ رہے تھے کہ اب ان پر گرا، اب گرا۔ اَلْکَافِیْ ’’کافی ہونے والا‘‘ کفائت کے معنی کمی کا پورا کر دینا حسب مراد کام بن جانا ہے۔ اسم کافی آیت ﴿اَلَیْسَ اللّٰہُ بِکَافٍ عَبْدَہُ﴾ (الزمر:۳۶) سے بنایا گیا ہے۔ کاف
Flag Counter