Maktaba Wahhabi

79 - 413
’’ أَشْھَدُ عَلَی النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم ــــ أَوْقَالَ عَطَائٌ :أَشْھَدُ عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ــــ خَرَجَ وَمَعَہُ بِلَالٌ رضی اللّٰه عنہ فَظَنَّ أَ نَّہٗ لَمْ یُسْمِعِ النِّسَآئَ فَوَعَظَھُنَّ وَأَمَرَھُنَّ بِالصَّدَقَۃِ۔ فَجَعَلَتِ الْمَرْأَۃُ تُلْقِي الْقُرْطَ وَالخَاتَمَ، وَبِلَالٌ یَأخُذُ فِي طَرَفِ ثَوْبِہٖ۔‘‘[1] ’’ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں گواہی دیتا ہوں …یاعطاء نے کہا:میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے متعلق گواہی دیتا ہوں …کہ یقینا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ مردوں کی صفوں سے عید کے موقع پر ) نکلے اور آپ کے ساتھ بلال رضی اللہ عنہ تھے، آپ کو خیال ہوا کہ عورتوں کو ( خطبہ عید ) نہیں سنا سکے، تو آپ نے انہیں (علیحدہ ) نصیحت فرمائی اور صدقے کا حکم دیا۔ ( یہ وعظ سن کر ) کوئی عورت بالی اور کوئی انگوٹھی ڈالنے لگی اور بلال رضی اللہ عنہ اپنے کپڑے کے دامن میں ( یہ چیزیں )لینے لگے۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس حدیث پر عنوان بایں الفاظ قائم کیا ہے: [بَابُ عِظَۃِ الْإِمَامِ النِّسَآئَ وَتَعْلِیْمِھِنَّ] [امام کا عورتوں کو نصیحت کرنے اور تعلیم دینے کے متعلق باب] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ شرح حدیث میں رقم طراز ہیں : ’’ وَاسْتُفِیْد الْوَعْظُ بِالتَّصْرِیْحِ مِنْ قَوْلِہٖ فِي الْحَدِیْثِ:’’ فَوَعَظَھُنَّ‘‘، وَکَانَتِ الْمَوْعِظَۃُ بِقَوْلِہٖ :’’إِنِّيْ رَأَیْتُکُنَّ أکْثَرَ أَھْلِ النَّارِ، لِأَنَّکُنَّ تُکْثِرْنَ اللَّعْنَ، وَتَکْفُرْنَ العَشِیْرَ‘‘۔ وَاسْتُفِیْدَ التَّعْلِیْمُ مِنْ قَوْلِہٖ:’’وَأَمَرَھُنَّ بِالصَّدَقَۃِ ‘‘ کَأَنَّہٗ أَعَلَّمَھُنَّ أَنَّ في الصَّدَقَۃِ تَکْفِیْرًا لِخَطَایَاھُنَّ۔‘‘[2]
Flag Counter