Maktaba Wahhabi

330 - 413
’’ اِنْتَھَیْتُ إِلیَ النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَھُوَ یَخْطُبُ، قَالَ:’’ فَقُلْتُ:’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! رَجُلٌ غَرِیْبٌ، جَائَ یَسْأَلُ عَنْ دِیْنِہٖ، لَا یَدْرِيْ مَا دِیْنُہٗ؟‘‘۔ قَالَ:’’ فَأَقْبَلَ عَلَيَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، وَتَرَکَ خُطبَتَہٗ حَتّی انْتَھَی إِلَيَّ، فَأْتِيَ بِکُرْسِيِّ، حَسِبْتُ قَوَائِمَہُ حَدِیْدًا۔ قَالَ:’’فَقَعَدَ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، وَجَعَلَ یُعَلِّمُنِيْ مِمَّا عَلَّمَہُ اللّٰہُ، ثُمَّ أَتَی خُطْبَتَہٗ، فَأَتَمَّ آخِرَھَا۔‘‘[1] ’’میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا، اور اس وقتآپ خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ ’’انہوں نے مزید بیان کیا :’’تو میں نے عرض کیا:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ایک پردیسی شخص دین کے متعلق سوال کرنے کے لیے حاضر ہوا ہے، اس کو معلوم نہیں کہ دین کیا ہے؟ [یعنی حقائق دین کے متعلق تفصیلات سے آگاہ نہیں ] انہوں نے بیان کیا:’’ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف متوجہ ہوئے، اپنے خطبہ کو ترک کیا، یہاں تک کہ میرے پاس تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک کرسی کو لایا گیا، میرا خیال ہے کہ اس کے پائے لوہے کے تھے۔‘‘ انہوں نے مزید بیان کیا:’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر تشریف فرما ہوئے اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے آپ کو سکھایا تھا، اس میں سے مجھے سکھانے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خطبہ کی طرف متوجہ ہوئے اور اس کے باقی ماندہ حصہ کو مکمل فرمایا۔‘‘ اللہ اکبر! اگلے پچھلے سب لوگوں کے سردار، انبیاء کے امام، رسولوں کے قائد
Flag Counter