Maktaba Wahhabi

322 - 413
’’بے شک رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ عصر پڑھائی، تو ایک شخص نے کھڑے ہو کر نماز پڑھنی شروع کر دی۔ عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو دیکھا،تو اس سے فرمایا:’’بیٹھ جاؤ، یقیناا ہل کتاب ہلاک ہوئے کہ ان کی نماز بلا فصل تھی۔‘‘ تو [یہ سن کر ]رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ابن خطاب نے اچھی [بات]کہی ہے۔‘‘ امام عبدالرزاق کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’صَدَقَ ابْنُ الْخَطَّابِ۔‘‘[1] ’’ابن خطاب نے درست کہاہے۔‘‘ اس حدیث سے واضح ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نمازِ فرض کے بعد دوسری نماز بلا فصل پڑھنے پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی میں اعتراض کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر انہیں ٹوکا نہیں، بلکہ ان کے ٹوکنے کو پسند فرمایا ا ور اس بنا پر ان کی تعریف فرمائی۔ خلاصہ گفتگو یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی موجودگی میں باصلاحیت شاگردوں کو تعلیم و تربیت کی اجازت دے دیا کرتے تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔
Flag Counter