Maktaba Wahhabi

313 - 413
اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم، ثُمَّ قَالَ:’’ یَا سَعْدُ! إِ نِّيْ لَأُعْطِي الرَّجُلَ وَغَیْرُہٗ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْہُ خَشْیَۃَ أَنْ یَکُبَّہُ اللّٰہُ فِي النَّارِ‘‘۔[1] ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں چند لوگوں کو کچھ عطیہ دیا اور ایک شخص کو کچھ نہ دیا [سعد فرماتے ہیں ]ا ور وہ مجھے ان میں سب سے زیادہ پسند تھا، تو میں نے عرض کیا :’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کا اس کو چھوڑنے کا سبب کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ کی قسم! بلا شبہ میں تو اس کو مومن سمجھتا ہوں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یا مسلمان۔‘‘ [یعنی یہ کہو کہ میں اس کو مسلمان سمجھتا ہوں۔] میں تھوڑی دیر خاموش رہا، پھر اس کے بارے میں میری معلومات کا مجھ پر غلبہ ہوا، تو میں نے اپنی بات پھر دہراتے ہوئے عرض کیا:’’ آپ کے اس کو چھوڑنے کا سبب کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ کی قسم! بے شک میں تو اس کو مومن سمجھتا ہوں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ یا مسلمان۔‘‘ پھر اس کے بارے میں میری معلومات نے مجھے مغلوب کیا، تو میں نے اپنی بات دہرائی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی دوبارہ وہی جواب دہرایا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اے سعد! بلا شبہ میں ایک شخص کو اس خدشہ کے پیش نظر دیتا ہوں کہ [کہیں وہ کمزور ایمان کی بنا پر پھسل نہ جائے اور]للہ تعالیٰ اس کو جہنم کی آگ میں اوندھا ڈال دیں، جب کہ ایک دوسرا شخص مجھے اس سے زیادہ عزیز ہوتا ہے۔‘‘ [لیکن میں اس کو نہیں دیتا۔]
Flag Counter