Maktaba Wahhabi

285 - 413
فَسَکَتْ عَنْہُ، فَلَمْ یَرْجِعْ إِلَیْہِ۔وَکَانَ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ یَسْتُرُہٗ إِذَا أُنْزِلَ عَلَیْہِ الْوَحْيُ، یُظِلُّہٗ۔ فَقُلْتُ لِعُمَرَ رضی اللّٰه عنہ :’’إِ نِّيْ أُحِبُّ إِذَا أُ نْزِلَ عَلَیْہِ الْوحَيُ أَنْ أُدْخِلَ رَأْسِيْ مَعَہُ فِي الثَّوْبِ‘‘۔ فَلَمَّا أُنْزِلَ عَلَیْہِ الْوَحْيُ خَمَّرَہُ عُمَرُ رضی اللّٰه عنہ بِالثَّوْبِ۔ فَجِئْتُہٗ، فَأَدْخَلْتُ رَأْسِيْ مَعَہُ فِي الثَّوْبِ، فَنَظَرْتُ إِلَیْہِ۔ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْہُ قَالَ:’’ أَیْنَ السَّائِلُ آنِفًا عَنِ الْعُمْرَۃِ؟‘‘۔ فَقَامَ إِلَیْہِ الرَّجُلُ، فَقَالَ:’’ اِنْزِعْ عَنْکَ جُبَّتَکَ، وَاغْسِلْ أَثَرَ الْخَلُوْقِ الَّذِيْ بِکَ، وَافْعَلْ فِيْ عُمْرَتِکَ مَا کُنْتَ فَاعِلاً فِيْ حَجِّکَ‘‘۔[1] ’’ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں تھے کہ آپ کی خدمت میں معطّر جبّہ میں ایک شخص حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یقینا میں نے [اسی حالت میں ]عمرہ کا احرام باندھا ہے، تو [اب]میں کیسے کروں ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم [اس کے جواب میں ]چپ رہے اور اس کو کچھ جواب نہ دیا۔ اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا نزول ہوتا،تو عمر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کپڑا سے ڈھانپ دیتے تھے۔ میں نے عمر رضی اللہ عنہ سے فرمائش کی ہوئی تھی کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نزولِ وحی ہو،تو میں چاہتا ہوں کہ اپنا سر ان کے ساتھ کپڑے میں داخل کروں۔‘‘ سو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل کی گئی،تو عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کو کپڑے سے ڈھانپ دیا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر اپنے سر کو آپ کے ساتھ
Flag Counter