Maktaba Wahhabi

231 - 413
’’ایک عورت نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ وہ اپنے حیض کا غسل کیسے کرے۔‘‘ اس راوی ]نے کہا:’’انہوں [عائشہ رضی اللہ عنہا ]نے ذکر کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو طریقہ غسل بتلایا۔ [پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا] :’’پھر تم مشکمیں بسا ہوا کپڑا لے کر اس سے پاکی حاصل کر لو۔‘‘ اس [عورت]نے پوچھا:’’ میں اس سے کس طرح پاکی حاصل کروں ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ سبحان اللہ !اس سے پاکی حاصل کرو۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چہرے کو چھپا لیا[سفیان بن عیینہ نے اپنے ہاتھ کو اپنے چہرے پر رکھتے ہوئے ہمارے لیے اشارہ کیا] اس [راوی] نے بیان کیا:’’عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:’’میں نے اس کو اپنی طرف کھینچا اور اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصود سمجھاتے ہوئے کہا:’’ اس کو خون لگی جگہوں پر پھیر لیا کرو۔‘‘ اس حدیث شریف میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل حیض کے بعد عورت کے شرم گاہ پر کپڑے کے پھیرنے کا ذکر رمز و کنایہ سے کرتے ہوئے بیان فرمایا:’’ پھر تم مشک میں بسا ہوا کپڑے لے کر اس سے پاکی حاصل کرو۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ اس حدیث شریف کی شرح کرتے ہوئے رقم طراز ہیں : ’’ فِیْہِ اسْتِحْبَابُ الْکِنَایَاتِ فِیْمَا یَتَعَلَّقُ بِالْعَورَاتِ۔‘‘[1] ’’اس [حدیث ]سے پردے والی باتوں کے متعلق کنایہ کرنے کا استحباب ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی تحریر کیا ہے: ’’ وَفِیْہِ الْاِکْتِفَائُ بِالتَّعْرِیْضِ وَالإِشَارَۃِ فِی الْاُمُوْرِ الْمُسْتَہجَنَۃِ۔‘‘[2]
Flag Counter