خالد بن ولید، حضرت عکرمہ بن ابو جہل اور سیّدنا شرحبیل بن حسنہ رضی اللہ عنہم کی قیادت میں ایک لشکر روانہ کیا۔ مسیلمہ نے اپنے چالیس ہزار کے لشکر کے ساتھ ان لوگوں کا استقبال کیا۔ ان کے مابین انتہائی خون ریز جنگ لڑی گئی۔ جس میں ہزیمت مسیلمہ اوراس کے ماننے والوں کا مقدر رہی۔ آخر کار یہ جھوٹا نبی سیّدنا وحشی بن حرب رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں واصل جہنم ہوا؛ اللہ تعالیٰ نے حق کی نصرت فرمائی اور توحید کا جھنڈا بلند ہوگیا۔ ۴۔ سجاح بنت حارث : اس کا تعلق قبیلہ بنوتغلب سے تھا۔ یہ عیسائی عربوں کی ایک عورت تھی۔ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعدنبوت کادعویٰ کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس کے خاندان میں سے اور باہر کے لوگوں کی ایک جماعت اس کے آس پاس جمع ہوگئی۔ اس نے اپنے آس پاس کے قبیلوں پر شب خون مارا۔ اور اپنی پیش قدمی کو جاری رکھتے ہوئے یمامہ جا پہنچی۔ جہاں پر اس نے مسیلمہ کذاب کی تصدیق کرتے ہوئے اس پر اپنے ایمان کااظہار کیا، اور اس کے ساتھ شادی رچا لی۔ جب مسیلمہ قتل ہوگئے تو یہ اپنے علاقے میں واپس چلی گئی۔ اوراپنی قوم بنی تغلب میں ہی مقیم رہی۔ اس کے بعد اس نے بھی اسلام قبول کرلیا، اور ایک اچھی مسلمان ثابت ہوئی۔ پھر اس کے بعد بصرہ منتقل ہوگئی؛ اوروہیں پر اس کا انتقال ہوا۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |