۹۲۔تمام عربوں کے لیے شامل فتنہ : قیامت کی وہ نشانیاں جن کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے، ان میں سے ایک بہت بڑا فتنہ ہے، جو عربوں کو پہنچے گا، جس کی وجہ سے ان میں بہت زیادہ قتل و غارت او رہلاکتیں ہوں گی۔ سیّدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’عنقریب ایک فتنہ ہوگا جو عرب کو گھیر لے گا، اس کے مقتولین جہنم میں جائیں گے اور اس میں زبان کا استعمال تلوار کے استعمال سے زیادہ سخت ہوگا۔‘‘ (ترمذی ، ابن ماجہ) ٭ ’’جو عرب کو گھیر لے گا۔‘‘یعنی ان سب کو شامل ہوگا، سب کو ہلاک کر ے گا۔ ٭ ’’اس کے مقتولین جہنم میں جائیں گے۔‘‘اس لیے کہ وہ دنیا پر لڑ رہے ہوں گے۔ شیطان کی اور خواہش نفس کی اتباع کررہے ہوں گے۔ مراد یہ ہے کہ وہ اس قتال کی وجہ سے سزا کے مستحق ہوں گے۔ اگر وہ مسلمان اورموّحد مریں گے، جہنم میں ہمیشہ نہیں رہیں گے۔ اگرچہ انہیں جہنم کی سزا ہی کیوں نہ دی جائے۔ ٭ ’’اس کے مقتولین ‘‘سے مراد اس فتنہ میں قتل ہونے والے ہیں ۔ اس میں جملے میں انتہائی سخت وعید ہے۔ اس لیے کہ اس قتل و قتال سے ان کا مقصود اللہ کے دین کی سربلندی نہیں ہوگی، اور نہ ہی ظلم سے دفاع کرنایا حق دار کی مدد کرنا مقصود ہوگا، بلکہ ان کا مقصود صرف ایک دوسرے پر سرکشی کرنا اور جنگ کرنا تھا جو اصل میں مال اور ملک کی طمع میں تھا۔ ٭ ’’اس میں زبان …‘‘سے مراد زبان سے طعنہ زنی کرنا یا لوگوں کو اس جنگ میں شامل ہونے کی ترغیب دینا ہے۔ اس لیے کہ زبان کا اثر تلوار سے زیادہ سخت ہوتا ہے۔ جس پر یہ حدیث بھی دلالت کرتی ہے : ’’ زبان کا کھلا چھوڑ دینا تلوار سے زیادہ سخت ہے ۔‘‘ (مرقاۃ المفاتیح: ۱۵/ ۳۶۹) |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |