۱۳۔حجاز سے آگ کا ظاہر ہونا قیامت کی جن نشانیوں کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی تھی، ان میں سے ایک مدینہ منورہ کے قریب میں ایک جگہ سے حجازی آگ کاظاہر ہونا ہے۔ بعض علمائے کرام واضح طورپر کہا ہے کہ یہ آگ ۶۵۴ ہجری میں ظاہر ہوچکی، حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ اس آگ کے بارے میں بحث کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’یہ آگ سرزمین حجاز سے ظاہر ہوئی جس نے بصری میں بیٹھے ہوئے اونٹوں کی گردنیں روشن کردیں ۔‘‘ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا: ’’زمین ِ حجاز سے آگ نکلنے تک قا مت قائم نہ ہوگی جو کہ بصری کے اونٹوں کی گردنوں کو روشن کر دے گی۔‘‘ اورکہا جاتا ہے کہ یہ آگ تین مہینے تک رہی۔ اور مدینہ کی عورتیں اس آگ کی روشنی میں سوت کاتا کرتی تھیں ۔ ابوشامہ اس آگ کے متعلق بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’ بدھ کی رات ۳ جمادی الآخر۶۵۴ ہجری کو مدینہ میں آوازیں پیدا ہوئیں اور تیز ہوا چلی؛ اس کے بعد زلزلہ آیا، جس سے زمین کانپ گئی؛ چھتیں ، دیواریں اور لکڑیاں لرزہ براندام ہونے لگیں ۔(اسی مہینے کے )جمعہ کے دن تک ہر گھنٹے کے بعد ایسا ہوتا رہا۔ پھر بنی قریظہ کے قریب حرہ کے علاقے میں بہت |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |