’’ اگر تیری عمر لمبی ہوئی تو تو ایک ایسی قوم کو دیکھے گا کہ جن کے ہاتھوں میں گائے کی دم کے طرح کوڑے ہوں گے وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے غضب میں صبح کریں گے اور اللہ تعالیٰ کی ناراضی میں شام کریں گے۔‘‘ (مسلم) اس آخری حدیث میں اگرچہ مارنے کی وضاحت نہیں ہے، مگر اللہ تعالیٰ کے غضب اور ناراضگی کے بیان سے اشارہ ہے کہ وہ لوگوں پر بہت زیادہ ظلم و زیادتی کرتے ہوں گے، (اس وجہ سے اللہ کے عذاب اور ناراضی کے مستحق ٹھہریں گے۔) ۱۶۔قتل و غارت کی کثرت قیامت کی جو نشانیاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کی ہیں ، ان میں سے ایک قتل و غارت کی کثرت ہے۔ یہاں تک کہ کوئی آدمی کسی کو قتل کرے گا تو اسے معلوم نہیں ہوگا، کہ وہ کیوں قتل کررہا ہے، اورنہ ہی مقتول کو علم ہوگا کہ اسے کیوں قتل کیا جارہا ہے۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’اس ذات کی قسم جس کے قبضہ وقدرت میں میری جان ہے! دنیا ختم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگوں پر ایسا دن آئے گا کہ قاتل نہ جان سکے گا کہ اس نے کس وجہ سے قتل کیا اور نہ مقتول ، کہ اسے کس وجہ سے قتل کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا:ایسا کیسے ہوگا؟ آپؐ نے فرمایا: بکثرت خون ریزی ہوگی اور قاتل ومقتول دونوں آگ میں ہوں گے۔‘‘ (مسلم ) یہ قتل و غارت امیر المؤمنین سیّدنا عثمان بن |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |