Maktaba Wahhabi

142 - 362
۹۸۔جزیرۂ عرب میں سر سبزہ و شادابی اوردریاؤں کاپلٹ آنا جزیرۂ عرب سے آگاہی رکھنے والا جانتا ہے کہ یہ ایک چٹیل بیابان صحراء ہے جو کہ کل رقبے کا ستر فیصد ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خبر دی ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جزیرۂ عرب میں نہریں اور لہلہاتی ہوئی کھیتیاں لوٹ کر آئیں گی، حالانکہ وہ پہلے ایک چٹیل صحراء تھا جس میں کوئی چیز نہیں اگتی تھی۔ ‘‘ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ عرب کی سر زمین پر سر سبز و شاداب چراگاہیں اور نہریں ہوں گی۔ اور ایک سوار عراق اور مکہ کے درمیان سفر کرے گا، اسے راستہ بھٹک جانے کے علاوہ کوئی خوف نہ ہوگا، اور ہرج بہت بڑھ جائے گا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا : یارسول اللہ! یہ ہرج کیاہے ؟ آپ نے فرمایا: ’’قتل۔‘‘ (مسند احمد) سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تک مال کی کثرت نہ ہو جائے گی اور بہہ نہ پڑے گا قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی اپنے مال کی زکوٰۃ لے کر نکلے گا اور وہ کسی کو نہ پائے گا جو اس سے صدقہ قبول کر لے یہاں تک کہ عرب کی زمین چراگاہوں اور نہروں کی طرف لوٹ آئے گی۔‘‘ (مسلم)
Flag Counter