اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہاں پر کتابت سے مراد تجارت کے لیے معاہدہ کا لکھنے والاہو؛ جو کہ خریدو فروخت کی شروط اور اس کے احکام جانتا ہو جو کہ لوگوں کے درمیان معاہدے صرف اللہ کی رضا کے لیے بغیر کسی لالچ کے تحریر کرے۔ ۲۶۔جھوٹی گواہی جھوٹی گواہی یہ ہے کہ انسان کسی دوسرے پر گواہی دیتے ہوئے جھوٹ سے کام لے۔اور وہ بہتان تراشی کرتے ہوئے اور جھوٹ بولتے ہوئے گواہی دے کہ فلاں کا فلاں پر حق ہے۔ایسا کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ حدیث میں آتا ہے: ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار فرمایا کیا میں تم لوگوں کو سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں ؟ لوگوں نے جواب دیا: ہاں یا رسول اللہ!کیوں نہیں ۔ (ضرور بتائیے)۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک بنانا والدین کی نافرمانی کرنا ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ لگائے بیٹھے ہوئے تھے ؛ اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا :’’سن لو! جھوٹ بولنا [بہت بڑاگناہ ہے ]۔‘‘ (متفق علیہ) جھوٹ کا لوگوں کے مابین پھیل جانا، اوراس کے بارے میں سستی کرنا قیامت کی نشانیوں میں سے ہے۔ جیسا کہ سابقہ حدیث میں وارد ہوا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بے شک قیامت سے بیشتر کچھ نشانیاں ظاہر ہوں گی …اوران میں سے ایک نشانی بتائی کہ…اور جھوٹی گواہی عام ہو جائے گی۔‘‘ (مسند احمد ، شعیب ارناؤوط نے حسن کہا ہے۔) جھوٹی گواہی جج یا فیصلہ کرنے والے حاکم کے پاس ہی بیان کرنے کے لیے خاص نہیں ہے۔ بلکہ یہ ہر قسم کی گواہی کے لیے عام ہے، جیساکہ بعض لوگ آپس میں ایک دوسرے کے پاس گواہی دیتے ہیں ۔ اور ملازمین اپنے کارخانوں یا کمپنیوں کے ذمہ داروں کے سامنے جھوٹی گواہی دیتے ہیں ۔ ایسے ہی سکولوں اور یونیورسٹیوں کے |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |