Maktaba Wahhabi

106 - 362
ایک دن ایک مہینے کے برابر او رایک دن ایک ہفتہ کے برابر۔ سوجیسے اللہ تعالیٰ ان دنوں کو لمباکرے گا ایسے ہی وہ دنوں کو چھوٹا بھی کرے گا اور یہ نشانی ابھی تک ظاہر نہیں ہوئی۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک زمانہ چھوٹا نہ ہو جائے، یعنی سال مہینے کے برابر ؛ اور مہینہ ایک ہفتہ کے برابر اور ہفتہ ایک دن کے برابر، اور دن ایک گھڑی کے برابر اور گھنٹہ آگ کی چنگاری کے برابر نہ ہو جائے۔‘‘ (ترمذی) اس سے مراد یہ ہے اس وقت گھنٹہ اتنا مختصر ہوجائے گا جیسے (دیا سلائی جلانے سے) آگ بہت جلدی لگتی ہے، اور جلدی ہی ختم ہوجاتی ہے۔ ۴۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ زمانہ قریب ہونے سے مراد یہ ہے کہ عمریں کم ہوجائیں گی۔ ۶۳۔چھوٹے سر والوں ( بیوقوفوں ) کا کلام کرنا اصل تو یہ ہے کہ (اہم قومی معاملات میں ) وہ لوگ عوام سے بات کریں جن کی بات معتبر ہو، مرادعاقل و حکیم اورفصیح انسان ہے۔( لوگ جس کی بات مانتے ہوں ) مگر عنقریب ایسا زمانہ آئے گا جب لوگ بگڑ جائیں گے، لوگوں سے بات کرنے والا انسان چھوٹے سر والا ہوگا؛ یعنی بیوقوف اور نچلے درجے کا انسان، ( جس کی بات کا کوئی اعتبار نہیں ہوگا۔) سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ عنقریب لوگوں پر ایسے سال آئیں گے جب جھوٹے کو سچا کہا جائے گا ؛ اور سچے کو جھوٹا کہا جائے گا؛ امانتدار کو خائن کہا جائے گا، اور خائن کو امانت دار بنایا جائے گا ؛ اور رویبضہ اس میں باتیں کرنے لگیں گے۔‘‘
Flag Counter