۶۶۔مہر کابڑھ جانا اورپھر کم ہونا ۶۷۔گھوڑوں کی قیمت کا بڑھنا اور پھر کم ہوجانا خارجہ بن صلت برجمی کہتے ہیں کہ’’ ہم عبد اللہ (بن مسعود )کے ساتھ ان کے گھر سے نکلے، تو امام رکوع کی حالت میں تھے۔ تو ہم نے بھی رکوع کیا، اور پھر ہم چلتے ہوئے صف میں جا پہنچے۔ تو ایک آدمی کاگزر ہوا، اس نے کہا: السلام علیک یا ابو عبد الرحمن ! آپ نے کہا : اللّٰہ اکبر ؛ صدق اللّٰہ و رسولہ (اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا)؛ جب ہم نے نماز ختم کرلی تو ہم نے کہا : اے ابو عبد الرحمن ! گویا کہ اس انسان صرف آپ کو سلام کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ۔ ؛ یہ کہا جاتا تھا کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ مساجد کو راہداری کے طور پر استعمال کیا جائے، اور یہ کہ کوئی انسان کسی جاننے والے انسان کو ہی سلام کرے، اور عورت اورمرد مل کر تجارت کریں ، اور یہ کہ عورتوں کے مہر اور گھوڑوں کی قیمتیں اکٹھی بڑھ جائیں گی، اور پھر ان میں کمی کی جائے گی؛ پس تم ان کو مت بڑھانا ۔‘‘ (مستدرک حاکم) |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |