Maktaba Wahhabi

176 - 362
بن کعب بن لؤي بنو مخزوم ؛ بنو تمیم بن مرہ، بنو زہرہ بن کلاب، بنو اسد بن عبد العزی ؛ بنو عبد الدار، بنو امیہ، بنو نوفل ؛ بنو عبد المطلب ؛ بنو ہاشم اور دیگر قبائل۔ پھر اسلام کے بعد ان کی شاخیں بہت زیادہ پھیل گئیں ۔ جیسے : بکری، عمری، عثمانی اور علوی وغیرہ۔ ان کااصل ٹھکانہ جزیرہ عربیہ میں ہے۔ اب یہ ٹکڑے ہوچکے ہیں ، اورزمین میں پھیل چکے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ قیامت سے پہلے یہ قبیلہ ختم ہوجائے گا، یہ بالکل فنا کے قریب ہوجائے گا۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قبائل میں سب سے جلدی ختم ہونے والا قبیلہ قریشی ہے۔ قریب ہے کہ کوئی عورت کسی جوتی کے پاس سے گزرے اور کہے : یہ قریشی کی جوتی ہے ۔‘‘ (مسند احمد) اور اس کے لیے اس حدیث میں بھی گواہی ملتی ہے : ’’ اے عائشہ ! میری امت میں سے تیری قوم بہت جلد مجھ سے ملنے والی ہے۔‘‘ (مزید دیکھیں نشانی نمبر۸۲) ۱۲۶۔ایک حبشی کے ہاتھوں خانہ کعبہ کی تباہی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک مسلمانوں کے کعبہ شریفہ کا ہدم ہونا ہے۔ جسے آخری زمانے میں حبشہ سے ایک سیاہ فام شخص کرے گا۔ اس آدمی کو ذو سویقتین کہا جاتا ہوگا ؛ اس لیے کہ اس کی پنڈلیاں انتہائی باریک اور چھوٹی ہوں گی۔ وہ کعبہ کے ایک ایک پتھر کو گرا دے گا، اس کا غلاف اتار لے جائے گا۔ اور
Flag Counter