طالب علموں کی ایک دوسرے کے خلاف جھوٹی گواہی اور والدین کے سامنے اولاد کی گواہی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھوٹی گواہی دینے اور جھوٹی قسم کھا کر یا بہتان باندھ کر لوگوں کا مال ناحق کھانے سے منع کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو کوئی جھوٹی قسم سے کسی مسلمان کا حق مارتا ہے وہ اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضبناک ہوں گے، پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی : ’’ جو لوگ اللہ کے اقراروں اور اپنی قسموں ( کو بیچ ڈالتے ہیں اور اُن ) کے عوض تھوڑی سی قیمت حاصل کرتے ہیں اُن کا آخرت میں کچھ حصہ نہیں ، اُن سے اللہ نہ کلام کر ے گا اور نہ قیامت کے روز اُن کی طرف دیکھے گا اور نہ اُن کو پاک کرے گا اور اُن کو دردناک والا عذاب ہو گا ۔‘‘ ( آل عمران: ۷۷) سیّدنا ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جوکوئی جھوٹی قسم اٹھاکر کسی مسلمان کا حق مارتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر جہنم کو واجب کردیتے ہیں اور جنت کو اس کے لیے حرام کردیتے ہیں ۔‘‘ ایک آدمی نے کہا : یارسول اللہ ! اگرچہ وہ بہت تھوڑی چیز ہی کیوں نہ ہو ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : خواہ اراک (ایک درخت کانام ) کی ایک ٹہنی ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ (رواہ مسلم) ۲۷۔سچی گواہی کا چھپانا اللہ عزوجل نے مسلمان کو حکم دیا ہے کہ اپنے بھائی کی مدد کی جائے، خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم ؛سوجتنا ممکن ہوسکے ظالم کو اس کے ظلم سے روکا جائے، اور مظلوم کو اس کاحق دلوایا جائے۔ اللہ تعالیٰ نے گواہی چھپانے کو حرام ٹھہرایا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ اور (دیکھنا) شہادت کو مت چھپانا، جو اُس کو چھپائے گا وہ دل کا گنہگار ہو گا۔‘‘ (البقرہ: ۲۸۳) آخری زمانے میں لوگ آپس میں ایک دوسرے کے حقوق ماریں گے، اور جو لوگ اس کی حقیقت کو جانتے ہوں گے، وہ بیان کرنے سے خاموش رہیں گے، وہ قدرت ہونے کے باوجود حق بات کہنے سے باز رہیں گے، اس |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |