سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے، ہم قرآن پڑھ رہے تھے۔ ہم میں عربی بھی تھے اور عجمی بھی۔ تو آپ نے فرمایا: ’’پڑھو؛ سب اچھا ہے۔ اور عنقریب ایسے لوگ آئیں گے وہ اسے ایسے قائم کریں گے جیسے پیالے کھڑے کیے جاتے ہیں ۔اور وہ اس(پرثواب ) کے بارے میں جلدی کریں گے، کوئی انتظار نہیں کریں گے۔‘‘ (ابو داؤد) نوٹ :… اس سے مراد یہ ہے کہ وہ لوگ ریاکاری اور شہرت کمانے میں مبالغہ سے کام لیں گے گویا کہ کوئی آدمی کھانے کے برتن کی صفات بیان کررہا ہے۔اور اپنی قراء ت پر لوگوں سے ثناء و توصیف اورمال کے طلب گار ہوں گے، وہ اس قراء ت کے ثواب کو کل آخرت کے دن تک کے لیے نہیں چھوڑیں گے۔ ۷۹۔لوگوں میں موٹاپے کی کثرت سیّدنا عمران بن حصین بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’تم میں سے بہترین لوگ میرے زمانے کے لوگ ہیں ۔ پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے؛ پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔ پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔‘‘ سیّدنا حضرت عمران رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے زمانہ کے لوگوں کے بعد دو نمبر ذکر فرمائے یا تین۔ پھر ان کے بعد ایک ایسی قوم کے لوگ آئیں گے جو بغیر گواہی مانگے کے گواہی دیں گے۔ اور خیانت کریں گے اور انہیں امانت دار نہیں سمجھا جائے گا اور منتیں مانیں گے لیکن ان کو پورا نہیں کریں گے اور ان لوگوں میں موٹاپا ظاہر ہوگا۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |