Maktaba Wahhabi

95 - 362
جس بنا پر انہیں سراپا ذلت کے عذاب، کی کڑک نے ان کے کرتوتوں کے باعث پکڑ لیا۔‘‘ (فصلت: ۱۷) نیز ارشاد ِ الٰہی ہے: ’’اب یہ روگردان ہوں تو کہہ دیجئے! کہ میں تمہیں اس کڑک (عذاب آسمانی) سے ڈراتا ہوں جو مثل عادیوں اور ثمودیوں کی کڑک کے ہوگی۔‘‘ (فصلت: ۱۳) اس کڑک (بجلی ) کی قوت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس کا نام طاغیہ ( سر کش ) رکھا ہے ؛ ارشاد الٰہی ہے: ’’ رہے ثمود کی قوم ؛ تو ہم نے انہیں ’’طاغیہ ‘‘ آسمانی کڑک سے ہلاک کیا ہے۔‘‘ (الحاقۃ: ۵) ۵۵۔کتابت (کتابوں )کی کثرت اور انتشار کتاب اور کتابت اتنے پھیلے ہوئے نہیں تھے۔ بلکہ عوام میں نہ لکھنا (پڑھنا) غالب اور مروج تھا۔ سو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبردی ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ قلم ظاہر ہوگا، کتاب اور کتابت پھیل جائیں گے۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک قیامت سے پہلے یہ نشانیاں ظاہر ہوں گی۔ جان پہچان کے لوگوں کو سلام کہنا، تجارت کا عام ہونا یہاں تک کہ عورت اپنے شوہر کی تجارت میں مددگار ہوگی، قطع رحمی، جھوٹی شہادت،سچی گواہی کا چھپانا
Flag Counter