۱۲۲۔بیت اللہ پر حملہ آور لشکر وہ لشکر جو بیت اللہ پر حملہ کرے گا، اس کا پہلا اور آخری آدمی زمین میں دھنس جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبر دی ہے کہ ایک لشکر بیت اللہ پر حملہ کرے گا، وہ اپنے متعلق کچھ کہنے کی وجہ سے ایک آدمی کی تلاش میں ہوگا اوریہ آدمی مہدی ہوگا۔ اللہ تعالیٰ اس سارے لشکر کوزمین میں دھنسا دیں گے،ان میں سے ایک آدمی بھی نہیں بچے گا۔ یہ لشکر بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں سے ہوگااور قیامت والے دن ان لوگوں کو ان کی نیتوں پر اٹھایا جائے گا۔ حضرت عبید اللہ بن القبطیہ فرماتے ہیں : ’’حارث بن ابو ربیعہ عبد اللہ بن صفوان اور ان کے ساتھ میں بھی تھا ؛ ہم حضرت ام سلمہ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے اس لشکر کے بارے میں سوال کیا جسے زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔ یہ سیّدنا عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی خلافت کے دنوں کی بات ہے، جب حجاج بن یوسف کے ساتھ ان کی جنگ جاری تھی۔ اور عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ حرم میں قلعہ بند تھے۔توآپ فرمانے لگیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک پناہ لینے والا بیت اللہ میں پناہ لے گا تو اس کی طرف ایک لشکر بھیجاجائے گا، جب وہ بیداء نامی جگہ پر پہنچیں گے تو زمین میں دھنس جائیں گے۔تومیں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! اس آدمی کا کیا بنے |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |