Maktaba Wahhabi

118 - 362
لوگ آپس میں ایک دوسرے کو نہیں پہچانیں گے ۔‘‘ (مسند احمد) یہ حدیث بھی آج کل کے لوگوں کے واقعات عین مطابق ہے، حالت یہ ہوگئی ہے کہ بہت سارے لوگ اپنے قریبی رشتہ داروں کو بھی نہیں پہچانتے۔ یہاں تک کہ بسا اوقات بعض بچے راہ میں ایسے بھی ملتے ہیں جن کے متعلق یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ یہ قریبی رحم کے رشتہ دارہیں ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ بہت سارے لوگوں کے مابین تعلقات صرف ذاتی مصلحتوں پر مبنی ہیں ۔اور ایسے ہی انتہائی کمزور تعلقات جن کی بنیاد دنیاوی مفاد پر ہے، بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں ۔جو کہ بہت ہی جلدی قائم ہوتے ہیں اور بہت جلد ہی ختم ہوجاتے ہیں ۔ اس لیے کہ یہ تعلقات لوگوں کی مصلحتوں میں رغبت پر قائم ہیں ۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان اور بھائی چارے کی بنیاد پر قائم نہیں ہوئے۔ بلکہ انسان دیکھتا ہے کہ اس کی دنیاوی مصلحت کس چیز میں ہے، اگر وہ مصلحت بر آنے کے قابل ہو تو اس کی بنیاد پر تعلقات کی بنیاد رکھی جاتی ہے جو کہ بہت ہی جلد ٹوٹ جانے والی ہوتی ہے۔ ۷۴۔زلزلوں کی کثرت قیامت سے پہلے زلزلوں کی کثرت سے مراد ان کا عام ہوجانا اور ہمیشہ کے لیے آنا ہے۔ یہ زلزلے یا تو امت کے لیے رحمت اوران کے گناہوں کا کفارہ ہیں ، جیسا کہ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری امت امت مرحومہ ہے، ان پر آخرت میں کوئی عذاب نہیں ہوگا، اللہ تعالیٰ نے ان کا
Flag Counter