۱۱۴۔قحطانی کا ظہور لوگ جس کی پیروی کریں گے آخری زمانے میں پیش آنے والی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک معروف عربی قبیلے قحطان سے ایک ایسے آدمی کا خروج ہے لوگ جس کی اطاعت میں سر تسلیم خم کرلیں گے۔ یہ اس وقت ہوگا جب زمانے میں تبدیلی واقع ہوجائے گی۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ بنی قحطان سے ایک ایسا آدمی نکلے جو لوگوں کو اپنی لاٹھی سے ہانکے گا۔‘‘ (متفق علیہ) لاٹھی سے ہانکنا کنایہ ہے کہ لوگ اس کی اطاعت قبول کریں گے اور اس پر ان کااتفاق و اجتماع ہوگا۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ لاٹھی لے کر لوگوں کو ہانکے گا۔ بلکہ یہ ان کی اطاعت شعاری کے لیے اور اس قحطانی کے ان لوگوں پر غلبہ کے لیے بطور ضرب مثل کے بیان ہوا ہے۔ صرف اتنا ہے کہ حدیث میں اس آدمی کے سخت طبیعت اور سخت گیر ہونے کی جانب اشارہ ملتا ہے۔ یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انسان نیک اور صالح ہوگا۔ سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما والی روایت میں ہے : ’’ اور قحطان کے آدمی، تمام نیکو کار ہوں گے ۔‘‘ (ابو نعیم) اس آدمی کا قبیلۂ قحطان سے ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ آزاد انسان ہوگا یہ اس جہجہا ہ کے علاوہ ہوگا جس کا ذکر آرہا ہے۔ اس لیے کہ جہجہا ہ نامی شخص غلاموں میں سے ہوگا۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |