’’ قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگ ایسے گھر تعمیر کرنے لگیں جنہیں کپڑوں کی طرح خوبصورت بنائیں گے۔‘‘ (الادب المفرد، سلسلۃ الصحیحۃ: ۲۷۹) اس سے مراد یہ نہیں ہے کہ دیواروں پر مطلق طور پر پردہ لگانا یا گھروں کی زیبائش کرنا حرام ہے۔ بلکہ حرام اس معاملہ میں فضول خرچی کرنا ؛ اور مال کو بے جالگانا ؛ اور اس پر تکبر اورفخر کرنا ہے۔ ۵۴۔قرب قیامت میں آسمانی بجلی کی کثرت یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ایک ہے کہ آسمانی بجلی کی وجہ سے کثرت کے ساتھ لوگوں کی موت واقع ہوگی۔ سیّدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قرب قیامت میں آسمانی بجلی کا گرنا بہت زیادہ ہوجائے گایہاں تک کہ کوئی شخص اپنی قوم کے پاس آئے گا اور پوچھے گا : آج صبح تمہاری طرف کون سا شخص بجلی سے مراہے ؟ تو وہ کہیں گے : فلاں او رفلاں شخص۔‘‘ (مسند احمد) نوٹ :… حدیث میں وارد لفظ ’’ صاعقہ ‘‘ کا ترجمہ آسمانی بجلی سے کیا ہے، جس کی ایک جھلک آسمان میں گرج کے ساتھ نظر بھی آتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس سے پہلے قوم ِ ثمود کو آسمانی گرج کے ساتھ ہلاک کیا تھا۔ ارشاد الٰہی ہے : ’’رہے قوم ثمود، سو ہم نے ان کی بھی راہبری کی ،پھر بھی انہوں نے ہدایت پر اندھے پن کو ترجیح دی |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |