۳۳۔امین کو خائن اور خائن کو امین بنانا یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ہے۔ یہ گزر چکا ہے کہ قیامت کی نشانیوں میں سے ایک امانت کا اٹھ جانا ہے۔ اور یہ کہ کام نا اہل لوگوں کے سپرد کیے جائیں گے۔ اور قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ امانت دار انسان کو خائن کہا جائے گا ؛ یعنی اس کی امانت داری میں شک کیا جائے گا اور اس کی امانت داری اور سچائی پر اعتماد نہیں کیا جائے گا۔ جب کہ دوسری جانب جھوٹے ؛ منافق اور خائن پر اعتماد کیا جائے گا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ…اور فرمایا:… خائن کو امانت دار اور امانت دار کو خائن سمجھا جائے گا۔‘‘ ( دیکھیں نشانی نمبر ۱۷) ۳۴۔شریف لوگوں کی ہلاکت اور گھٹیا لوگوں کاغلبہ یہ بھی قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ شریف لوگ، قوموں کے سردار اور حکیم اہل علم و عقل مر جائیں گے۔ پھر ان کی جگہ دوسرے لوگ آئیں گے۔ تو نچلے درجے کے لوگ اوپر آجائیں گے۔ یہ لوگوں میں سے جاہل ترین نچلے طبقے کے اور فسادی ہوں گے، اس لیے کہ ان کے لیے جگہ خالی ہوگئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ(اور فرمایا ) … وعول( سردار لوگ) مر جائیں گے اور تحوت (کمتر ) لوگ غالب آجائیں گے۔‘‘ آپ سے پوچھا گیا : ’’یارسول اللہ ! وعول کیا ہے اور تحوت کیا ہے ؟‘‘ آپ نے فرمایا: وعول لوگوں کے بڑے اور سردار ہیں لوگ ہیں اور تحوت وہ لوگ ہیں جو لوگوں کے قدموں کے نیچے ہوا |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |