Maktaba Wahhabi

121 - 362
۷۷۔فحاشی کا عام اور اعلانیہ ارتکاب برائیوں کی کثرت اور شہوات کے پھیل جانے کے ساتھ ساتھ آخری زمانے میں زنا بھی پھیل جائے گا، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس بارے میں خبر دی ہے۔ یہاں تک کہ کوئی آدمی کسی عورت کے ساتھ دن دیہاڑے آدھے راستہ میں زنا کرے گا۔ یہ دونوں علامتیں : زنا کا عام ہوجانا، اور سے عام فحاشی اور بے حیائی کرنا ہمارے زمانے میں عام ہوچکا ہے۔ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ زمین پر ایک آدمی بھی ایسا باقی نہ رہے جس کی اللہ کے ہاں کوئی ضرورت ہو، یہاں تک کہ کسی عورت کے ساتھ دن دیہاڑے آدھے راستے میں زنا کیا جائے گا، نہ ہی کوئی اسے برا سمجھے گااور نہ ہی اس سے منع کرے گا، اس وقت سب سے بہترین انسان جو کہے گا: اگر تم اسے راستے سے ایک طرف لے جاتے۔ وہ انسان ان لوگوں میں ایسے ہوگا جیسے تم میں ابو بکر و عمر ہیں ۔‘‘ (مستدرک حاکم) اس کی شاہد ایک دوسری روایت بھی ہے، جس میں آپ نے فرمایا: ’’بے شک قیامت کی علامتوں میں سے یہ ہے کہ : علم اٹھا لیا جائے گا، جہالت غالب ہوگی، اور شراب پی جائے گی اور زنا زیادہ ہونے لگے گا ۔‘‘ ایک روایت میں ہے : ’’ زنا پھیل جائے گا، مرد کم ہوجائیں گے او رعورتیں زیادہ ہوجائیں گی۔‘‘ ( متفق علیہ) یہ دونوں علامتیں ہمارے زمانے میں عام ہیں ، جو کچھ گند وبکواس سیٹلائٹ چینلز کے ذریعے ٹی وی پر نشر کیا جاتا ہے: ننگی تصویریں ،بے حیائی کی فلمیں ، اخلاق سوز پروگرام اور جو کچھ انٹر نٹ ویڈیو کلپ اور دوسرے ذرائع سے پر نشر کیا جارہا ہے ایمان والی آنکھ ان کی طرف دیکھنے سے بھی حیا کرتی ہے۔ پس مومن مرد اور عورت کے لیے لازم ہے کہ وہ اپنے نفس کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی آنکھوں کو نیچا رکھیں او راپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ، اور اہل
Flag Counter