Maktaba Wahhabi

70 - 362
ایک حدیث میں ایک ساتھ وارد ہوئی ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بے شک قیامت سے پہلے یہ نشانیاں ظاہر ہوں گی، جان پہچان کے لوگوں کو سلام کہنا، تجارت کا عام ہونا یہاں تک کہ عورت اپنے شوہر کی تجارت میں مددگار ہوگی، قطع رحمی، جھوٹی شہادت،سچی گواہی کا چھپانا اور قلم کا ظاہر ہونا۔‘‘ (مسند احمد اور شیخ شعیب ارناؤوط نے حسن کہا ہے۔) ایک اور جگہ سیّدنا عمر بن تغلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بے شک قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ مال عام ہوجائے گا اور بہت بڑھ جائے گا، تجارت عام ہوجائے گی، علم ظاہر ہوگا، ایک آدمی مال فروخت کرے گا؛ لیکن پھر انکار کردے گا اور کہے گا: نہیں ؛ میں پہلے فلاں آدمی سے مشورہ کرلوں ( یعنی بد عہدی کرے گا) اور ایک بڑے محلہ میں کوئی لکھنے والا ( منشی یا محرر ) تلاش کیا جائے گا، تو نہیں ملے گا۔‘‘ (نسائیاور امام البانی رحمہ اللہ نے صحیح کہا ہے۔) یہاں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کہ ’’ایک آدمی مال فروخت کرے گا؛ لیکن پھر انکار کردے گا اور کہے گا: نہیں ؛ میں پہلے فلاں آدمی سے مشورہ کرلوں ( یعنی بد عہدی کرے گا) اور ایک بڑے محلہ میں کوئی لکھنے والا ( منشی یا محرر ) تلاش کیا جائے گا، تو نہیں ملے گا۔‘‘سے یہ بات سمجھی جا سکتی ہے کہ بڑے تاجر، یا اصلی سرمایہ کار یا ان کے قابل اعتماد ایجنٹ جو کہ مال کی در آمد اور برآمد کا کاروبار کررہے ہوں گے، مارکیٹ پر ان کا غلبہ ہوگا، اور وہی لوگ قیمتیں کنٹرول کریں گے، اور چھوٹے درجے کے تاجر اپنی مرضی سے اپنے مال میں کوئی تصرف کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔ یا ان کے لیے یہ شرط لگائی جائے گی کہ مال دوسرے ( بڑے ) تاجر کی موجودگی میں ( یا اس کی اجازت سے ہی )فروخت کیا جائے۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کہ’’ اور ایک بڑے محلہ میں کوئی لکھنے والا ( منشی یا محرر ) تلاش کیا جائے گا، تو نہیں ملے گا۔‘‘ حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتابت کے عام ہوجانے کی خبر بھی دی ہے۔اس سے یہ بات سمجھی جاسکتی ہے کہ اس سے مراد لکھائی و کتاب کے جدید وسائل ہیں جیسے کمپیوٹر، (ٹائپ رائٹر) موبائل ؛ اور زبانی کلام بول کر اسے ترجمہ کرنے کے سافٹ وئیر اوراس طرح کی دوسری چیزیں ۔ سو آخر کار ایسی نسل پیدا ہوگی جو یا تو لکھنا جانتے ہی نہیں ہوں گے ؛ یا پھر وہ اچھی طرح لکھنے کے اہل نہیں ہوں گے۔
Flag Counter