اس آگ کے بارے میں وارد ہونے والی احادیث ٭ سیّدنا حذیفہ بن اسید غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمارے پاس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور ہم باہم گفتگو کر رہے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم کس بات کا تذکرہ کر رہے ہو ؟ انہوں نے عرض کیا :ہم قیامت کا تذکرہ کر رہے ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ ہرگز قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ تم اس سے پہلے دس علامات دیکھ لوگے۔ دھوئیں ؛دجال ؛دابۃ الارض ؛سورج کے مغرب سے طلوع ہونے ؛اور سیّدنا عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کے نازل ہونے اور یاجوج وماجوج اور تین جگہوں کے دھنسنے ایک دھنسنا مشرق میں اور ایک دھنسنا مغرب میں ایک دھنسنا جزیرۃ العرب میں ہونے اور آخر میں یمن سے آگ نکلنے کا ذکر فرمایا جو لوگوں کو جمع ہونے کی جگہ کی طرف لے جائے گی۔‘‘ (مسلم) ایک روایت میں ہے :’’ اور آگ جو عدن کے کنارے سے نکلے گی جو لوگوں کو ہانک کر لے جائے گی ۔‘‘(مسلم) ٭ سیّدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یقیناً قیامت سے پہلے حضر موت کے سمندر سے آگ نکلے گی یا فرمایا کہ حضر موت سے آگ نکلے گی جو لوگوں کو اکھٹا کرے گی ؛ لوگوں نے کہا : یارسول اللہ ! اس وقت کے لیے آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ، آپ نے فرمایا: ’’ تم شام کولازم پکڑ لو( یعنی ملک شام چلے جاؤ ۔‘‘ (مسند احمد) ٭ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ روایت بیان کرتے ہیں : ’’ یہودی عالم عبد اللہ بن سلام باغیچہ میں میوہ توڑ رہے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ تشریف لانے کی خبر ہوئی۔ وہ فورا حاضر خدمت ہوئے؛ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ:’’ میں آپ سے تین باتیں معلوم کرنا چاہتا ہوں جن کو ماسوائے نبی کے اور کوئی نہیں بتا سکتا۔ ‘‘ ایک یہ کہ قیامت کی پہلی علامت کیا ہوگی؟ دوسرے یہ کہ جنتی سب سے پہلے کیا چیز کھائیں گے ؟ تیسرے یہ کہ بچہ اپنے باپ یا ماں کے مشابہ کس وجہ سے ہوتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’مجھے ابھی جبریل بتا کر گئے ہیں ، ابن سلام نے کہا، جبریل! وہ تو یہودیوں کا تمام |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |