فرشتوں میں سب سے بڑا دشمن ہے، اس کے بعد آپ نے یہ آیت پڑھی: ﴿مَنْ کَانَ عَدُوًّا…﴾آخر تک۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ؟’’ قیامت کی پہلی نشانی یہ ہے کہ ایک آگ اٹھے گی جو آدمیوں کو مشرق سے مغرب کی طرف بھگا کر لے جائے گی؛ اور جنتیوں کو سب سے پہلے مچھلی کا جگر کھانے کو ملے گا۔ اور بچہ کے مشابہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ مرد عورت میں سے جس کا مادہ منویہ غالب رہتا ہے۔ بچہ اسی کے مشابہ ہوتا ہے اگر ماں کا غالب ہے تو ماں سے اگر باپ کا غالب ہے تو باپ سے عبد اللہ بن سلام نے اس کے بعد کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔‘‘ ( بخاری) اشکال :…حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ قیامت کی ابتدائی علا مت سورج کا مغرب سے طلوع ہونا؛ اور چاشت کے وقت لوگوں کے سامنے دابۃ الارض کا نکلنا ہے۔ ان دونوں میں سے کسی کا بھی دوسرے سے پہلے ظہور ہوگا تو اس کے قریب ہی زمانہ میں دوسری علامت ظاہر ہو جائیں گی۔‘‘ (مسلم) اس روایت اور قیامت کی وہ نشانیاں جن کا بیان پہلے گزر چکاہے ؛ کے مابین جمع (وتوفیق ) کیسے ممکن ہوگی جن میں وارد ہوا ہے کہ قیامت کی پہلی نشانی آگ کا نکلنا ہے ؟ جواب : …یہاں پر اس روایت سے مقصود قیامت قائم ہونے کی نشانی ہے؛ قیامت کے قریب ہونے کی نشانی نہیں ، اس کی تائید بخاری کی اس روایت سے ہوتی ہے جس میں ہے : (قیامت کی سب سے پہلی نشانی کون سی ہے ؟) مراد قیامت کا قائم ہونا ہے۔ یہ آگ لوگوں کو میدان حشر میں جمع کرے گی۔ یہ اس آگ کے علاوہ ہے جو حجاز میں ظاہر ہوئی تھی۔ جس سے بصرہ میں بیٹھے ہوئے اونٹوں کی گردنیں روشن ہوگئی تھیں ۔ یہ آگ ساتویں صدی ہجری میں ظاہر ہوچکی ہے، یہ قیامت کی چھوٹی نشانیوں میں سے ایک تھی۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |