Maktaba Wahhabi

355 - 362
ایمان اس کے کام نہیں آئے گا جو پہلے سے ایمان نہیں رکھتا؛یا اس نے اپنے ایمان میں کوئی نیک عمل نہ کیا ہو؛آپ فرما دیجئے کہ تم منتظر رہو ہم بھی منتظر ہیں ۔‘‘ (الانعام: ۱۵۸) سورج کے مغرب سے طلوع ہونے کے بارے میں احادیث ٭ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین چیزوں کے ظاہر ہو جانے کے بعد کسی ایسے آدمی کا ایمان لانا اس کے لیے فائدہ مند نہیں ہوگا جو کہ ان سے پہلے ایمان نہ لایا ہو یا نیک کام کیا ہو ان تین میں سے ایک سورج کا مغرب سے نکلنا دوسرے دجال کا نکلنا تیسرادابۃ الارض کا نکلنا ہے۔‘‘ (مسلم) توبہ کا دروازہ بند کرنے میں حکمت یہ ہے کہ ایمان کے بہت سارے پہلو ایمان بالغیب سے وابستہ ہیں ۔ جب سورج مغرب سے طلوع ہوجائے گا تو معاملہ کھلی آنکھوں کے سامنے آجائے گا۔ اور مسئلہ غیب کا نہیں رہے گا۔ تو اس کی حالت بھی فرعون کے ایمان کی طرح ہوگی کہ جب غرق ہونے لگا تو تب کہنے لگا: میں اب ایمان لایا ہوں ۔ ٭ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو اور آفتاب مغرب سے طلوع ہوگا جب آفتاب مغرب سے طلوع ہوگا تو لوگ اسے دیکھیں گے، سب ایمان لے آئیں گے اس وقت کسی کا ایمان نفع نہ دے گا۔ جو پہلے ایمان لے آیا یا اپنے ایمان میں نیکی نہ کی، اور قیامت اس طرح قائم ہوگی کہ دوشخص کپڑے پھیلائے ہوں گے؛ نہ تو خرید و فروخت کرنے پائیں گے اور نہ اسے لپیٹ سکیں گے۔ اور قیامت اس حال میں قائم ہوگی کہ ایک شخص اونٹنی کا دودھ دوھ کرلائے گا لیکن اسے پی نہ سکے
Flag Counter