مومنین کی روحوں کو قبض کر لے گی۔ اس لیے کہ قیامت صرف برے لوگوں پر قائم ہوگی۔ اور مومنین کو فزع اکبر ( بڑا خوف ) کچھ بھی غمگین نہ کرسکے گا۔ سیّدنا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دجال میری امت میں خروج کرے گا۔ اور ان میں چالیس دن ٹھہرے گا۔ میں نہیں جانتا کہ چالیس دن یا چالیس مہینے یا چالیس سال۔ پھر اللہ تعالیٰ حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو بھیجے گا؛ گویا کہ وہ عروہ بن مسعود ہیں ؛تو وہ تلاش کر کے دجال کو قتل کردیں گے۔ پھر لوگ سات سال اس طرح گزاریں گے کہ کسی بھی دو اشخاص کے درمیان کوئی عداوت نہ ہوگی۔ پھر اللہ تعالیٰ شام کی طرف سے ایک ٹھنڈی ہوا بھیجے گا جس سے زمین پر کوئی بھی ایسا آدمی باقی نہیں رہے گامگر اس کی روح قبض کرلی جائے گی جس کے دل میں ایک ذرہ کے برابر بھی بھلائی یا ایمان ہوگا۔ یہاں تک کہ اگر ان میں سے کوئی پہاڑ کے اندر داخل ہوگیا ؛ تو وہ ہوااس پہاڑ میں اس آدمی تک پہنچ کر اس کی روح قبض کر کے ہی چھوڑے گی۔ اسے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔ پھر برے لوگ ہی باقی رہ جائیں گے ؛جو چڑیوں کی طرح جلد باز اور بے عقل ؛درندہ صفت ہوں گے۔ وہ کسی نیکی کو نہ پہچانیں گے اور نہ برائی کو برائی تصور کریں گے۔ ان کے پاس شیطان کسی بھیس میں آئے گا تو وہ کہے گا :’’کیا تم میری بات نہیں مانتے ؟ تو وہ کہیں گے کہ: تو ہمیں کیا حکم دیتا ہے ؟ تو شیطان انہیں بتوں کی پوجا کرنے کا حکم دے گا؛ اور وہ اسی بت پرستی میں ڈوبے ہوئے ہوں گے ؛ان کا رزق اچھا ہوگا۔ اور ان کی زندگی عیش وعشرت کی ہوگی۔ پھر صور پھونکا جائے گا جو بھی اس کی |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |