اس چوپائے کی حقیقت کیا ہے ؟ ٭ کہا گیا ہے کہ یہ جانور ایک آدمی ہوگا؛ لوگوں سے جھگڑا کرے گا ؛ یہ قول باطل ہے۔ ٭ ایک قول یہ ہے کہ یہ حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی ہوگی۔ ٭ یہ بھی کہا گیا ہے کہ حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کا بچہ ہوگا۔ یہ چوپایا کیا کرے گا ؟ یہ چوپایا لوگوں سے کہے گا: (بے شک لوگ ہماری نشانیوں پر ایمان نہیں رکھتے ) جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’جب ان کے اوپر عذاب کا وعدہ ثابت ہو جائے گا؛ ہم زمین سے ان کے لیے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے باتیں کرتا ہوگا کہ لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں کرتے تھے۔‘‘ (النمل :۸۲) لوگوں کو نشان زدہ کرے گا: نشان زدہ کرنے سے مراد آگ سے ڈنک لگانا ہے۔ سیّدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ چوپائے کو نکالا جائے گا، وہ لوگوں کے ناک پر نشان لگائے گا، پھر وہ (نشان زدہ افراد عام) لوگوں میں مل جائیں گے۔ یہاں تک کہ ایک آدمی اونٹ خریدے گا، تو اس سے کہا جائے گا تم نے یہ اونٹ کس سے خریدا؟ وہ کہے گا: میں نے ایک ایسے آدمی سے خریدا ہے جس کی ناک کا ایک طرف داغدار تھا؟‘‘(مسند احمد ) ٭ اس داغ کی کیفیت کیا ہوگی، کیا یہ داغ ہمیشہ رہے گا؟ ٭ کیا آنے والی نسلوں میں بھی یہ نشان ہوگا ؟ ٭ جب چوپایہ لوگوں کو نشان لگادے گا، اور حق باطل سے واضح ہوجائے گا اورمومن اورکافر جدا جدا ہوجائیں گے، تو پھر اس کے بعد کیا ہوگا؟ ایک زمانے تک لوگ اسی حال پر رہیں گے۔ یہاں تک کہ کوئی انسان دوسرے کو آواز دے گا اے مومن، یا کہے گا : ’’اے کافر !‘‘ یہاں تک کہ جب اللہ تعالیٰ کا ارادہ قیامت قائم کرنے کا ہوگا تو ایک پاکیزہ ہوا بھیجے گا، جو |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |