جو ان سے باتیں کرتا ہوگا کہ لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں کرتے تھے۔‘‘ (النمل: ۸۲) اللہ تعالیٰ کے فرمان:[آیت میں وارد لفظ] (تکلمہم) سے مراد کیا ہے؟ کہا گیا ہے : اس سے مراد یہ ہے کہ وہ ان سے کلام کرے گا، اوریہ بھی کہا گیاہے کہ : اس سے مراد ہے کہ وہ انہیں زخمی کرے گا۔ اس چوپائے کی صفات کے بارے میں کوئی صحیح حدیث ثابت نہیں ہے۔ امام ماوردی اور امام ثعلبی نے اس چوپائے کی بڑی عجیب صفات بیان کی ہیں ، جن پر کوئی دلیل دلالت نہیں کرتی، مقال کے طور پر کہ : اس چوپائے کا سر بیل کے سر کی طرح ہوگا، اور اس کے کان اونٹ کے کانوں کی طرح ہوں گے۔ مگر ہمیں اس کی صفات پتہ ہیں کہ… ٭ یہ ایک حقیقی چوپایہ ہوگا ٭ یہ لوگوں سے بات چیت کرے گا ٭ یہ جانور زمین سے نکلے گا یہ چوپایہ کہاں سے نکلے گا؟ ٭ کہا گیا ہے کہ یہ جانور مکہ مکرمہ میں صفاء کے پہاڑ سے نکلے گا۔ ٭ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کعبہ کے نیچے سے نکلے گا۔ ٭ یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی بھی صحراء سے نکلے گا۔ لیکن اس جانور کے نکلنے کی جگہ کے بارے میں ایک بھی صحیح اور ثابت شدہ حدیث نہیں ہے، اس لیے ہم کہتے ہیں کہ : ہم اس جانور کے نکلنے کے بارے میں ایمان رکھتے ہیں ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے بارے میں خبر دی ہے، مگر یہ نہیں جانتے کہ کہاں سے اس کا خروج ہوگا۔ |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |