Maktaba Wahhabi

240 - 362
اس کا معنی یہ ہے کہ دجال زمین میں انتہائی رفتاری سے گھومے گا، اور روئے زمین کے ہر کونے میں پہنچے گا۔ سیّدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دجال دین کے کم ہونے اور علم کے اٹھ جانے کے زمانے میں نکلے گا،وہ چالیس دن تک زمین میں پھرے گا۔ ایک دن ایک سال کے برابر ہوگا اور ایک دن مہینہ کے برابر اور ایک دن ہفتہ کے برابر ہوگا اور باقی ایام تمہارے عام دنوں کے برابر ہوں گے۔ اور اس کا ایک گدھا ہوگا، جس کے کانوں کے درمیان چالیس گز کا فاصلہ ہوگا۔ وہ لوگوں کے پاس آئے گا او رکہے گا : میں تمہارارب ہوں ۔ اور بے شک تمہارا رب کانا نہیں ہے۔ اوراس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھا ہوگا (ک ف ر ) جسے ہر مومن پڑھ سکے گا، خواہ وہ لکھنا پڑھنا جانتا ہو یا نہ جانتا ہو۔ وہ ہر پانی اورگھاٹ پر گزرے گا سوائے مکہ اور مدینہ کے، اللہ تعالیٰ نے انہیں حرام ٹھہرایا ہے، اور ان کے دروازوں فرشتے کھڑے ہیں [جو ان شہروں کی حفاظت کررہے ہیں ]۔‘‘ (مسند احمد ، مستدرک حاکم) وہ جگہیں جہاں پر دجال آئے گا سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی بھی شہر ایسا نہیں مگر اسے دجال روند ڈالے گا، سوائے مکہ اور مدینہ کے ۔‘‘ (متفق علیہ) یعنی دجال کو مکہ اورمدینہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ مدینہ کے راستوں پر فرشتے کھڑے ہیں ، اس شہر میں طاعون اوردجال داخل نہیں ہوسکیں گے ۔‘‘ (متفق علیہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’دجال مشرق کی طرف سے آئے گا، اس کا ارادہ مدینہ منورہ کا ہوگا،جب وہ احد کے پہاڑکے پیچھے
Flag Counter