گا اس وقت غداری کریں گے اہل روم اور جنگ کے لیے جمع ہوجائیں گے۔‘‘ (ابو داؤد) بعض روایات میں یہ الفاظ زیادہ ہیں : ’’ پھر مسلمان اپنے ہتھیاروں کی طرف دوڑیں گے اور لڑائی کریں گے تو اللہ تعالیٰ شہادت عطا فرما کر بزرگی اور عزت دے گا۔‘‘ (ابو داؤد) دوسری حدیث میں اس جگہ کی تفصیل ہے سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ رومی اعماق یا دابق میں اتریں ۔ ان کی طرف ان سے لڑنے کے لیے ایک لشکر مدینہ روانہ ہوگا ؛اور وہ ان دنوں زمین والوں میں سے نیک لوگ ہوں گے۔ جب وہ صف بندی کریں گے تو رومی کہیں گے کہ تم ہمارے اور ان کے درمیان دخل اندازی نہ کرو؛ جنہوں نے ہم میں سے کچھ لوگوں کو قیدی بنا لیا ہے ہم ان سے لڑیں گے۔‘‘ (یہ جملہ مسلمانوں اور رومیوں کے مابین ان سابقہ جنگوں کے پیش آنے پرجن میں مسلمانوں کو عیسائیوں پر فتح ہوگی، وہ ان کے لوگوں کو قیدی بنائیں گیاور وہ قیدی اسلام قبول کرکے جہاد کرتے ہوئے میدان میں آئیں گے) مسلمان کہیں گے : نہیں ؛اللہ کی قسم !ہم اپنے بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے کہ تم ان سے لڑتے رہو۔ بالآخر وہ ان سے لڑائی کریں گے؛ بالآخر ایک تہائی مسلمان بھاگ جائیں گے ؛جن کی اللہ کبھی بھی توبہ قبول نہیں کرے گا۔ اور ایک تہائی قتل کیے جائیں گے؛ جو اللہ کے نزدیک افضل الشہدا ء ہوں گے اور ایک تہائی فتح حاصل کرلیں گے، انہیں کبھی آزمائش میں نہ ڈالا جائے گا، پس وہ قسطنطنیہ کو فتح کریں |
Book Name | دنیا کا خاتمہ |
Writer | ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی |
Publisher | الفرقان پبلیکیشنز خان گڑھ |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 362 |
Introduction |